ممنوعہ ادویات کا استعمال؛ ماریہ شراپوا کا پابندی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

ویب ڈیسک  جمعرات 9 جون 2016
کھیلوں کا سامان بنانے والی کمپنی نے سپانسرشپ معاہدہ ختم کرنے کے بجائے ماریہ کےساتھ کھڑے رہنے کا اعلان کیاہے۔:فوٹو:فائل

کھیلوں کا سامان بنانے والی کمپنی نے سپانسرشپ معاہدہ ختم کرنے کے بجائے ماریہ کےساتھ کھڑے رہنے کا اعلان کیاہے۔:فوٹو:فائل

شکاگو: ممنوعہ ادویات کے استعمال کے باعث 2 سالہ پابندی کا شکار سابق عالمی نمبرون ٹینس اسٹارماریہ سرا پوا نے ورلڈ ٹینس فیڈریشن کے فیصلےکے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا ہے۔ 

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پراپنا موقف بیان کرتے ہوئے ماریہ شرا پووا کا کہنا ہے کہ انہیں 2 سال کے لیے کھیل سے باہراورمداحوں سے دورہونا کسی طورپربھی قبول نہیں، انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کی جانب سے دی گئی سزا ناجائز ہے، جس دوا کی بنیاد پر ان پر پابندی لگائی گئی ہے وہ اسے 2006 سے استعمال کررہی ہیں اور اس پر پابندی 2016 میں لگائی گئی۔ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ان پر نے چار سال کی پابندی لگانے کی سفارش کی تھی جو سزا دانستہ خلاف ورزی کے تحت دی جاتی ہے حالانکہ ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں کہا ہے جو کچھ انھوں نے کیا وہ دانستہ نہیں تھا۔ اس لیے وہ اپنے موقف کو درست ثابت کرنے کے لیے لڑیں گی تاکہ جلد ازجلد ٹینس کورٹ میں واپس آسکیں۔

واضح رہے کہ ماریہ شراپووا کا رواں برس آسٹریلین اوپن کے دوران ڈوپ ٹیسٹ لیا گیا تھا جو انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے مثبت آنے پر ٹینس اسٹارپر2 سال کی پابندی لگادی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔