- پشاور میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران پولیس اور شہریوں میں جھڑپیں
- پنڈی میں طالبعلم کا اغوا اور قتل، پولیس مقابلے میں اغوا کار بچے کا ٹیچر ہلاک
- لاہور؛ موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سابق ایس پی جاں بحق
- وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادیوں کا اجلاس، نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک
- پاک نیوزی لینڈ ٹی20 سیریز؛ ٹکٹ کب کہاں اور کس قیمت پر ملیں گے؟
- عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کو عدالت میں چیلنج کردیا
- مودی کی ڈگری دکھانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ دہلی پر جرمانہ عائد
- پنجاب حکومت نے آٹا تقسیم کے دوران 20 ہلاکتوں کا دعویٰ مسترد کردیا
- ’’خصوصی سلوک‘‘ نہیں چاہتا! ٹیم میں موقع دیا جائے، احمد شہزاد کا مطالبہ
- بھگدڑ سے ہلاکتیں؛ فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- ایک اور غیر ملکی ایئرلائن کا پاکستان کیلیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا
- بھارت میں انتہائی مطلوب سکھ رہنما نے نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام جاری کردیا
- مارچ میں افراط زر کی شرح 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح پر آگئی
- نئی قومی اسپورٹس پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری، فیڈریشنز پر نئی پابندیاں
- لاہور؛ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والا ملزم گرفتار، لڑکی بازیاب
- کوئٹہ: رمضان المبارک کے دوران مسالہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
- شاداب کو بابراعظم کے نائب سے ہٹائے جانے کا امکان
- بلوچستان کے نواحی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، 3 بچے جاں بحق
- دبئی جانیوالے مسافر سے ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کا سونا برآمد
ناکارہ جگر کو وائرس کے ذریعے دوبارہ صحت مند بنانے کا تجربہ کامیاب

ہرسال لاکھوں افراد جگر کے امراض کے باعث ہلاک ہوجاتے ہیں لیکن اب تبدیل شدہ وائرس سے جگرکو کارآمد بنایا جاسکے گا۔۔ فوٹو: فائل
سان فرانسسكو: پوری دنیا میں سالانہ لاکھوں افراد جگر کے ناکارہ ہونے کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں لیکن اب ایک تبدیل شدہ وائرس سے ناکارہ جگر کا علاج بھی ممکن ہوسکے گا۔
جگر کے صحت مند خلیات شراب نوشی، بیماری اور انفیکشن سے دھیرے دھیرے تباہ ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس کی جگہ لینے کے لیے مایوفائبروبلاسٹس پیدا ہوجاتے ہیں جو کھردرے ٹشو پیدا کرتےہیں۔ ایک جانب تو جگر نئے خلیات نہیں بناپاتا تو دوسری جانب خراب بافتوں کی وجہ سے مکمل طور پر ناکارہ ہوجاتا ہے۔
سان فرانسسکو میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسداں ہولگر ولنبرنگ اور ان کے ساتھیوں نے مایوفائبروبلاسٹس کو صحت مند خلیات بنانے پر مجبور کیا اور اس کے لیے انہوں نے جگر کے کئی جینیاتی سوئچز کو آن کیا جنہیں طب کی زبان میں ٹرانسکرپشن فیکٹرز کہا جاتا ہے۔ اس کام کے لیے خاص ایڈینو وائرس کو استعمال کیا گیا۔
اس کا چوہوں پر تجربہ کیا گیا تو ان میں مایوفائبروبلاسٹس کی ایک تہائی مقدار ختم ہوگئی اورجگر فائبروسس کا مرض دور ہونے لگا۔ اس پیش رفت پر برطانیہ میں لیور ٹرسٹ نامی تنظیم نے کہا ہے کہ اس تبدیل شدہ وائرس سے جگر درست کرنے کے علاوہ اسے دیگر بہت سی بیماریوں کا علاج بھی کیا جاسکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔