- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
- دہشت گرد نماز کی پہلی صف میں موجود تھا، خواجہ آصف
مودی کے خطابات میں تاریخی غلطیاں، سوشل میڈیا پر خوب تنقید

2013 میں مودی نے پاکستانی شہر ٹیکسلا کو بھارتی ریاست بہار کا حصہ بتایا تھا فوٹو؛فائل
واشنگٹن: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکا کے حالیہ دورے کے دوران اڑیسہ کے شہر کونارک کے700سال پرانے سوریہ مندر کو2 ہزار سال پرانا کہہ ڈالا جس کے بعد سوشل میڈیا پر مودی کا خوب مذاق اڑایا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکا کے حالیہ دورے میں انھوں نے اڑیسہ کے شہر کونارک کے 700 سال پرانے سوریہ مندر کو2 ہزار سال پرانا کہہ ڈالا جس کے بعد سوشل میڈیا پر مودی کا خوب مذاق اڑایا گیا۔ 2013 میں مودی نے پاکستانی شہر ٹیکسلا کو بھارتی ریاست بہار کا حصہ بتایا تھا۔ 2014 میں مودی نے 1885 میں قائم ہونے والی کانگریس پارٹی پر الزام لگایا تھا کہ اس نے 1857 میں جنگِ آزادی کو نظرانداز کر دیا تھا۔ 2003 میں مودی نے تقسیم کے وقت ایک ڈالر کی قیمت ایک روپے کے برابر بتائی تھی جو کہ سراسر غلط ہے۔ یو پی اے حکومت کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے نریندر مودی یہ بھول گئے تھے کہ اس وقت ایک روپے کی قیمت 30 سینٹ کے برابر تھی اور اس وقت ایک روپیہ ایک پاؤنڈ کے برابر تھا۔ احمد آباد میں اکتوبر2003 میں نریندر مودی نے کہا تھا کہ احمد آباد میونسپل میں خواتین کے ریزرویشن کی تجویز سردار ولبھ بھائی پٹیل نے1919 میں پیش کی تھی۔
طویل مدت تک ریاست گجرات کے وزیراعلی رہنے والے نریندر مودی کو یہ نہیں معلوم تھا کہ ولبھ بھائی پٹیل نے یہ تجویز1926 میں دی تھی۔ نومبر 2003 میں بنگلور میں نریندر مودی نے کہا تھا کہ 15 اگست کو ملک کا وزیر اعظم لال قلعے کے دروازے سے قوم سے خطاب کرتا ہے۔ سبھی کو معلوم ہے کہ یوم آزادی کے موقع پر بھارت کا وزیراعظم لال قلعے کی فصیل پر کھڑا ہو کر خطاب کرتا ہے نہ کہ دروازے پر، یکم نومبر 2003 کو مودی نے مہاتما گاندھی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھیں موہن لال داس کرم چند گاندھی کہہ دیا تھا جب کہ مہاتما گاندھی کا مکمل نام موہن داس کرم چند گاندھی تھا۔ پٹنہ میں ایک ریلی کے دوران نریندر مودی نے کہا تھا کہ سکندراعظم کی فوج نے پوری دنیا فتح کر لی تھی لیکن جب انھوں نے بہاریوں سے پنگا لیا تو ان کا کیا حشر ہوا۔ تاریخ گواہ ہے سکندراعظم کی فوج نے کبھی دریائے گنگا کو عبور ہی نہیں کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔