- اوگرا نے پیٹرول مہنگا کرنے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا
- مجھے اور بچیوں کو فواد سے ملنے نہیں دیا گیا، حبہ چوہدری
- شفا اسپتال کو مریض کا 29 لاکھ روپے کا بل واپس کرنے کا حکم
- ٹویوٹا نے گاڑیوں کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کردیا
- شیخ رشید کی لال حویلی خالی کرانے سے روکنے کی درخواست خارج
- سابق چیئرمین نے مجھے بورڈ میں اہم عہدے کی پیشکش کی تھی، تنویر احمد
- لیگی کارکن نے مریم نواز کو ایئرپورٹ پر سونے کا تاج پہنا دیا
- مونس الٰہی کی اہلیہ تحریم الہی کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور
- شاہین آفریدی اور بابراعظم ایک دوسرے کے مدمقابل آگئے
- اربوں روپے کرپشن کیس؛ سابق سیکشن آفیسر وزیراعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ کی ضمانت مسترد
- 17 ارب کی کرپشن؛ ڈاکٹر عاصم کی نیب ریفرنس سے بریت کی درخواست
- سندھ طاس معاہدہ، بھارت کی عالمی عدالت میں قانونی عمل رکوانے کی کوشش
- لوگ بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں، سندھ ہائیکورٹ
- انٹیلیجنس ایجنسیوں کی کارروائی، خودکش حملہ آوروں کا نیٹ ورک پکڑا گیا
- مریم نواز پاکستان پہنچ گئیں، کارکنوں کا پرجوش استقبال
- سپریم کورٹ؛ 13 برس تک مخالف کو جھوٹے مقدمے میں پھنسانے پر ایک لاکھ جرمانہ
- بھارت؛ ایک ساتھ اڑان بھرنے والے 2 جنگی طیارے تصادم کے بعد گر کر تباہ
- سعودی سپر کپ؛ النصر کے باہر ہونے کے ذمہ دار ’’رونالڈو‘‘ ہیں، کوچ
- قومی کفایت شعاری کمیٹی کی سفارشات وزیراعظم آفس کو موصول
- 22.16 ارب روپے کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
سندھ بجٹ 2016-17؛ عوام پرمزید 29 ارب کے بالواسطہ ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیا گیا
78ارب سروسزٹیکس،4.8ارب ایکسائز، 9.5ارب اسٹامپ ڈیوٹی، 6 ارب موٹروہیکل ٹیکس اور45 ارب متفرق بالواسطہ ٹیکسزسے وصول کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل
کراچی: سندھ حکومت نے بالواسطہ ٹیکسوں کے بلند ترین تناسب کا نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے، آئندہ مالی سال کے دوران صوبائی ٹیکسوں میں بالواسطہ ٹیکسوں کا تناسب 93 فیصد تک پہنچ گیا ہے جس سے عوام پر مزید 29ارب روپے کے ٹیکسوں کا بوجھ بڑھے گا۔
ٹیکس ماہرین کے مطابق بالواسطہ ٹیکسوں کا تمام تر بوجھ عوام اور صارفین کو اٹھانا پڑتا ہے۔ آمدنی کے ذرائع پر براہ راست ٹیکسوں کے نفاذ کے ذریعے عوام کو ٹیکسوں کے اثرات سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے تاہم وفاق کی طرح سندھ حکومت بھی بالواسطہ ٹیکسوں کے ذریعے محصولات اکھٹا کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے بلکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مقرر کردہ ٹیکس اہداف کے ساتھ سندھ حکومت نے وفاق کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، صوبے کو وفاق سے مجموعی طور پر 561ارب روپے وصول ہوں گے۔
صوبائی ٹیکسوں کی مد میں 154ارب روپے وصول کیے جائینگے، صوبے کی نان ٹیکس آمدن 12ارب روپے رہے گی۔ سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صوبائی ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں 28ارب 73 کروڑ روپے کا اضافہ کیا ہے، صوبائی ٹیکسوں میں بالواسطہ ٹیکسوں کا تناسب 93 فیصد ہوگا، صرف 7 فیصد ٹیکسز آمدن کے ذرائع یعنی براہ راست ٹیکسوں سے وصول کیے جائیں گے، آئندہ مالی سال کے دوران صوبائی حکومت مجموعی طور پر 154ارب روپے کے ٹیکس وصول کریگی جس میں 10ارب 71کروڑ کے براہ راست ٹیکس اور 98ارب 30کروڑ کے بالواسطہ ٹیکس شامل ہیں۔
براہ راست ٹیکسوں کی مد میں 5 ارب پراپرٹی ٹیکس، 65کروڑ روپے لینڈ ریونیو، 41 کروڑ روپے کے پروفیشنل ٹیکس، 4ارب روپے کیپٹل گین ٹیکس کی شکل میں وصول کیے جائینگے، بالواسطہ ٹیکسوں میں 78اب روپے سروسز سیلز ٹیکس، 4ارب 80 کروڑ روپے ایکسائز، 9ارب 50 کروڑ روپے اسٹامپ ڈیوٹی اور 6 ارب روپے موٹروہیکلز ٹیکس کے ذریعے وصول کیے جائینگے، آئندہ مالی سال سندھ میں دیگر متفرق بالواسطہ ٹیکسوں کی مد میں 45 ارب روپے وصول کیے جائیں گے جن میں 10 کروڑتفریحی ٹیکس، الیکٹرک سٹی ڈیوٹی(بجلی پر صوبائی ٹیکس) کی مد میں 6ارب 25کروڑ 29 لاکھ، سندھ انفرااسٹرکچر سیس کی مد میں 38ارب، کاٹن فیس کی مد میں 50کروڑ اور دیگر متفرق ٹیکسوں کی مد میں 15کروڑ روپے وصول ہونگے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔