اسپتالوں میں رینجرز اور پولیس کی نفری تعینات کرنے کا فیصلہ

طفیل احمد  جمعـء 23 نومبر 2012
جناح اور سول سمیت دیگر بڑے اسپتالوں میں حفاظتی اقدامات، شعبہ حادثات کے اطراف بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی موجود ہوگا۔ فوٹو : ایکسپریس

جناح اور سول سمیت دیگر بڑے اسپتالوں میں حفاظتی اقدامات، شعبہ حادثات کے اطراف بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی موجود ہوگا۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی: کراچی کے بڑے اسپتالوں میں محرم کے دوران بم ڈسپوزل عملے سمیت رینجرز اورپولیس کی نفری تعینات کرنے کافیصلہ کیا ہے اور شعبہ حادثات کے سامنے خاردارتاریں بھی لگائی جائیگی۔

اس سلسلے میں جمعرات کوصوبائی سیکریٹری صحت آفتاب کھتری کے دفتر میں اجلاس بھی منعقدکیاگیاجس میں جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی سمیت دیگر نے شرکت کی،اجلاس میں جناح ، سول اورعباسی شہید اسپتالوں کے شعبہ حادثات کے سامنے پولیس، رینجرزاوربم ڈسپوزل عملے کی تعیناتی کیلیے متعلقہ حکام سے درخواستیں بھی کی گئی ہیں جو منظورکرلی گئیں ،اجلاس میں بتایاگیاکہ شہرکی موجودہ غیر یقینی صورتحال اور حفاظتی اقدامات کے پیش نظر اسپتالوں میں آج (جمعہ)سے پولیس، رینجرزکی بڑی تعداد میں نفری کوتعینات کیاجائیگا اوراسپتالوںکے شعبہ حادثات کے اطراف بم ڈسپوزل عملے کو بھی تعینات کیاجائیگا.

جبکہ رات گئے اسپتالوں میں غیرضروری آمدورفت پر بھی نظر رکھی جائے گی اسپتالوں میں ان حفاظتی اقدامات کا مطلب اسپتالوں میں لائے جانے والے زخمیوںکوبروقت طبی امداد فراہم کرنا ہے،اجلاس میں بتایا گیا کہ2سال قبل یوم عاشور کے موقع پر عزاداروںکے جلوس بم دھماکے کے زخمیوںکوجب جناح اسپتال لایاگیااور وہاں ان زخمیوں کی جانیں بچانے کے لیے اسپتال کاعملہ سرتوڑ کوششیں کررہا تھا، عین وقت پر جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کے سامنے بم بلاسٹ کیاگیا تھا جس کے نتیجے میں اسپتال کا عملہ سمیت دیگر شدیدزخمی ہوگئے تھے،معلوم ہوا کہ جمعرات کی رات سے ہی اسپتالوںکی حدودکے اندر پولیس گشت میں بھی اضافہ کردیاگیا ہے اورمریضوں کے لیے بنائے گئے شیڈزمیں بھی مریضوں کے تیماداروں سے پوچھ گچھ شروع کردی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔