فیصل آباد میں چائے فروش کو تشدد کا نشانہ بناکر ہلاک کرنے والے 3 پولیس اہلکار معطل

اہلکاروں کی معطلی ان کی جانب سے واقعے کی شفاف تفتیش پر اثر انداز ہونے سے روکنے کے لیے کی گئی، تفتیشی افسر


ویب ڈیسک June 18, 2016
پولیس اہلکاروں نے فیاض کو چائے کے پیسے مانگنے پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ فوٹو: فائل

BAHAWALPUR: گلبرگ میں مفت چائے نہ دینے پرتشدد سے ہلاک ہونے والے چائے فروش کے قتل میں ملوث اے ایس آئی سمیت 3 اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ ہفتے فیصل آباد کے علاقے گلبرگ میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں چائے فروش کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کے دوران 3 اہلکاروں اے ایس آئی بشیر، کانسٹیبل وہاب اور انوار کو معطل کردیا ہے۔ یہ تینوں اہلکار بھی اسی پولیس موبائل میں موجود تھے جس میں سوار اہلکاروں نے فیاض پر تشدد کیا تھا۔

معاملے کی تحقیقات کرنے والے ایس پی لائل پور ٹاؤن علی وسیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے چائے فروش فیاض کے ورثاء کو بلا کر کہا تھا کہ وہ واقعے کی درخواست دیں تاکہ اس کی بنیاد پر پولیس اہلکاروں پر مقدمہ درج کیا جائے لیکن مقتول کے باپ نے تحریری طور پر کہا ہے کہ اس کا بیٹا قتل نہیں ہوا بلکہ رضائے الہی سے مرا ہے اسے لئے وہ کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کروانا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے تین اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے تاکہ وہ تفتیش پر اثر انداز نہ ہوسکیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے تھانہ گلبرگ کے علاقے میں چائے فروش فیاض کو مفت چائے نہ دینے پر مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کردیا تھا جب کہ پولیس نے فیاض کو نشے کا عادی بتاتے ہوئے مؤقف اختیار کررکھا ہے کہ وہ نشے کی حالت میں ایک گھر میں داخل ہوا تو شہریوں نے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس اہل کار اسے اسپتال منتقل کر رہے تھے کہ وہ راستے میں وہ دم توڑگیا۔

مقبول خبریں