میکسیکو سے 7 افراد کی سرکٹی لاشیں برآمد

رائٹرز / ویب ڈیسک  ہفتہ 18 جون 2016
اس علاقے کو منشیات فروشوں کو گڑھ مانا جاتا ہے،فوٹو:فائل

اس علاقے کو منشیات فروشوں کو گڑھ مانا جاتا ہے،فوٹو:فائل

میکسیکو سٹی: شمالی امریکا کے ملک میکسیکو کی مغربی ریاست سنالوا سے 7 افراد کی سرکٹی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق یہ لاشیں سنالوا کے دوردرازعلاقے سے ایک سنسان سڑک سے ملی ہیں اور قتل ہونے والے تمام افراد لکڑ ہارے ہیں جن کی عمریں 22 سے 49 سال تک ہیں جو کہ 13جون کو جنگل سے لکڑیاں کاٹ کر واپس آتے ہوئے لاپتہ ہوگئے تھے،پولیس کے مطابق ان فراد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا جس کے بعد ان کے سر علیحدہ کردیئے گئے۔

قتل کی وجوہات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی ہیں اور پولیس اس حوالے سے تفتیش کررہی ہے  تاہم حکام کا خیال ہے کہ اس واقعے میں کہ  منشیات کی دنیا کے سب سے بڑے اسمگلر جوکن الچاپو گزمین کا گروپ ملوث ہوسکتا ہے اور یہ واقعہ علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے منشیات فروشوں کے خلاف شروع کیئے گئے حالیہ آپریشن کا ردعمل  ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ سنالوا دنیا کے خطرناک ترین ڈرگ اسمگلر جوکن الچاپو گزمین کا آبائی علاقہ بھی ہے اوراس علاقے کو منشیات فروشوں کو گڑھ مانا جاتا ہے اور یہاں ماضی میں منشیات فروشوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان کئی خونی مقابلے بھی ہوچکے ہیں۔ الچاپو گزمین ان دنوں میکسیکو اور امریکی بارڈر کے قریب ایک جیل میں قید ہے جہاں اسے سخت حصار میں رکھا گیا ہے ۔ الچاپو کو 4 ماہ قبل سنالوا کے ساحلی شہر لاس موچس میں ایک خونریز مقابلے کے بعدگرفتار کیا گیا تھا جب کہ اس سے قبل گزشتہ سال وہ جیل حکام کو رشوت دے کرسرنگ کے ذریعے فرار ہوگیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔