ریلوے کو5سال کے دوران ایک کھرب32ارب کاخسارہ

آن لائن  ہفتہ 24 نومبر 2012
 مالی خسارے میںکمی کے اقدامات،افسران کوٹرانسپورٹ کے بدلے نقدرقم کی ادائیگی.   فوٹو: فائل

مالی خسارے میںکمی کے اقدامات،افسران کوٹرانسپورٹ کے بدلے نقدرقم کی ادائیگی. فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان ریلوے کو گزشتہ پانچ سال کے دوران ایک کھرب بتیس ارب روپے کے مالی خسارے کاسامنا کرنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق وزارت ریلوے کی جانب سے جاری مالی خسارے کے اعدادوشمارکے مطابق پاکستان ریلوے کومالی سال 2007-08میں 16 ارب86کروڑ روپے ،2008-09 میں23ارب ،2009-10میں 24ارب10کروڑ80لاکھ،2010-11 میں31ارب1کروڑ، 2011-12میں30 ارب 37 کروڑ،2012-13میں ممکنہ طورپر 5ارب 53 کروڑخسارہ ہواجبکہ مالی خسارے کی کل رقم تقریباًایک کھرب32ارب روپے بنتی ہے۔

وزارت ریلوے نے دعویٰ کیاہے کہ خسارے پر قابو پانے کیلیے متعدداقدامات کیے گئے ہیں۔ 2011-12 سے اب تک4چینی قرضے اورسود کی ادائیگیاںاقتصادی ڈویژن کومنتقل کردی گئی ہیں۔وزارت ریلوے نے فنانس ڈویژن سے کہاہے کہ اسٹیٹ بینک سے کہے کہ اوورڈرافٹ سودپرمہلت اکتوبر2011سے جون 2013تک دی جائے۔وزارت ریلوے نے تمام غیرضروری اخراجات ختم کردیے گئے ہیںجبکہ پاکستان ریلویز کے سینئرافسران کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت کو نقدی کی صورت میں تبدیل کردیاگیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔