چینی قونصلیٹ پر بم دھماکے میں بعض علاقائی رہنما ملوث ہیں، آئی ایس آئی کی رپورٹ

جی ایم جمالی  اتوار 25 نومبر 2012
لوگوں کی منتقلی سے کراچی کی طرح ٹھٹھہ میں بھی مقامی باشندے اقلیت میں تبدیل ہوجائینگے ،قوم پرست رہنمائوں کا موقف۔ فوٹو: فائل

لوگوں کی منتقلی سے کراچی کی طرح ٹھٹھہ میں بھی مقامی باشندے اقلیت میں تبدیل ہوجائینگے ،قوم پرست رہنمائوں کا موقف۔ فوٹو: فائل

کراچی: چینی قونصلیٹ پر کیے جانے والا بم دھماکہ ذوالفقار آباد منصوبہ ناکام بنانے کی گہری سازش تھا جس کے ذریعے چین کو پاکستان میں سرمایہ کاری سے روکنے کے لیے ایک خطرناک پیغام دیا گیا اور اس پورے عمل میں بعض علاقائی رہنما براہ راست ملوث رہے ہیں جنھوں نے غیر ملکی ایجنڈے کے تحت دوست ملک چین سے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی اس بات کا انکشاف آئی ایس آئی کی وفاقی حکومت کو بھیجی گئی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کو بتایا گیا ہے کہ ضلع ٹھٹھہ میں ذوالفقارآباد کے نام سے نئے صنعتی شہر کا منصوبہ بعض قوتوں کے لیے ناقابل برداشت ہے چونکہ وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان میں ہانگ کانگ ، سنگار پور ، ملائیشیا ، دبئی اور چین کے طرز پر ساحلی علاقوں میں اکنامک زون قائم کیے جائیں اور پاکستان کی معیشت ترقی کرے ۔ بعض قوتیں پاکستان کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتی اس لیے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے معاشی سطح پر کیے جانے والے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔

بعض بیرونی قوتیں پاکستان کو اپنے قرضوں کے بوجھ تلے دبانا چاہتی ہیں اس لیے صدر مملکت ، وزیراعظم ، وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی وزراکے چین میں ذوالفقار آباد کے حوالے سے ہونے والے ایم او یوز کو سبوتاژ کرنے اور چین کے تاجروں ، سرمایہ کاروں اور حکومت کو خوفزدہ کرنے کے لیے چینی قونصلیٹ پر بم دھماکے کیے گئے ۔ ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری کو ماہرین کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی ہے کہ ضلع ٹھٹھہ میں روزانہ 25 ایکڑ اراضی سمندر برد ہو رہی ہے اگر فوری طور پر وہاں ترقیاتی منصوبے شروع نہیں کیے گئے تو ضلع ٹھٹھہ صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا ۔ ٹھٹھہ کی سمندر برد لاکھوں ایکڑ پر جب ترقیاتی کام شروع ہوں گے تو سمندر خود بخود اسی طرح پیچھے چلا جائے گا جس طرح کراچی ڈی ایچ اے میں ترقیاتی کاموں کے بعد سمندر نے زمین چھوڑی اور ڈی ایچ اے نے ہزاروں ایکڑ اراضی لوگوں کو الاٹ کی ۔

روزانہ کی بنیاد پر سمندر کراچی کی زمین چھوڑ رہا ہے لیکن ٹھٹھہ کی زمین کی طرف بڑھ رہا ہے ، اس رپورٹ کی روشنی میں ہی ضلع ٹھٹھہ کو پاکستان کا ترقی یافتہ شہر بنانے کے لیے ذوالفقار آباد منصوبہ تشکیل دیا گیا جس میں ایئرپورٹس ، بندرگاہ ، یونیورسٹیاں ، پارکس ، گراؤنڈز ، رہائشی کالونیاں ، مختلف صنعتوں کے علیحدہ علیحدہ زونز کے علاوہ سنگارپور ، ملائیشیا ، ہانگ کانگ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کے ساحلی شہروں کی طرز پر ترقی دینے کا ایک منصوبہ بنایا گیا جس پر اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کے علاوہ لاکھوں افراد کو روزگار بھی دستیاب ہوسکتا ہے ۔

ایک رپورٹ میں وفاقی حکومت کو بتایا گیا تھا کہ پاکستان میں نئے ترقی یافتہ شہر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ کسی ایک شہر پر آبادی کا دباؤ نہ بڑھے ۔ یاد رہے کہ مذکورہ منصوبے پر قوم پرست جماعتوں نے شدید احتجاج کیا ہے اور انھوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ منصوبے سے کراچی کی طرح ضلع ٹھٹھہ میں بھی دیگر شہروں سے لوگوں کی منتقلی میں اضافہ ہوگا اور مقامی باشندے اقلیت میں تبدیل ہوجائیں گے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔