شام کھیل کے میدان پر کلسٹر بم سے حملہ، 10 بچے ہلاک

اے ایف پی / بی بی سی  منگل 27 نومبر 2012
 دریائے فرات پر ایک اہم ڈیم پر بھی قبضے کا دعویٰ، ملک بھر میں سرکاری فوج اور باغیوں میں جھڑپوں سے مزید 15 افراد مارے گئے۔  فوٹو : فائل

دریائے فرات پر ایک اہم ڈیم پر بھی قبضے کا دعویٰ، ملک بھر میں سرکاری فوج اور باغیوں میں جھڑپوں سے مزید 15 افراد مارے گئے۔ فوٹو : فائل

دمشق / ماسکو: شام میں سرکاری فوج کی بمباری اور فائرنگ میں 10 بچوں سمیت مزید 25 افراد مارے گئے۔

شام میں حزبِ اختلاف کے کار کنان کا کہنا ہے کہ حکومت کے ایک جنگی طیارے نے کھیل کے میدان پر کلسٹر بم گرایا ہے جس میں 10بچے ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس سے متعلق انٹرنیٹ پر جو وڈیو جاریکی گئی ہے اس میں میدان پر بچوں کی لاشیں بکھری پڑی ہیں جن پر ان کی مائیں گریہ زاری کر رہی ہیں۔ اپوزیشن کارکنان کا کہنا ہے کہ روسی ساخت کے مگ جنگی طیارے نے دمشق کے مشرق میں دارلاصفر نامی گاؤں کے ایک کھیل کے میدان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں یہ بچے ہلاک ہوئے۔ اس دوران شام کے دارالحکومت دمشق کے گرد و نواح میں شدید لڑائی جاری ہے اور فوج نے بمباری کی ہے۔

باغیوں نے اتوار کو ایک ایئر بیس کے بعض حصے پر قبضہ کر لیا۔ سرکاری فوج نے ترکی کی سرحد کے قریب اتمے قصبے میں بھی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس میں کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی، باغیوں نے حلب جانے والے راستوں کو بھی کاٹ دیا ہے، شامی علاقے سے اسرائیلی قبضے میں گولان کی پہاڑیوں پر بھی فائرنگ کی گئی ہے، دریں اثناء باغیوں نے ملک کے شمالی علاقے میں دریائے فرات پر ایک اہم ڈیم تشرین پر بھی قبضہ کرلیا ہے، ملک میں 10 بچوں سمیت مزید 25 افراد مارے گئے ہیں، باغیوں کے افسران نے مستقبل کی فوج کیلیے کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔ ادھر روس کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ باغیوں کی حمایت کسی صورت قبول نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔