عراق بم دھماکوں میں 125 افراد ہلاک

مسلم دنیا میں اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والا داعش ایک بڑھتا ہوا خطرہ ہے


Editorial July 05, 2016
پاکستان نے بغداد میں دہشت گرد حملے میں انسانی جانوں کے زیاں پر عراقی حکومت اور عوام کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ فوٹو : اے ایف پی

عراق میں 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں 125 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ذرایع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت بغداد کے وسطی مصروف ترین بازار میں 2 دھماکے اس وقت ہوئے جب شہری عید کے لیے خریداری کررہے تھے، مرنے والوں میں بہت سے بچے بھی شامل ہیں۔

دوسرا دھماکا بغداد کے علاقے الشاب کی مارکیٹ میں ہوا۔ عید کی تیاریوں میں مصروف مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث دہشت گردوں نے بتادیا ہے کہ ان کا تعلق نہ تو کسی مذہب، نہ ہی انسانیت سے ہے بلکہ جہل کے پرودہ یہ عناصر اپنے ذاتی افکار و خیالات کے پرچار اور فرسودہ ذہنیت کے تناظر میں انسانیت کے لیے شدید خطرہ ہیں جن کی سرکوبی کے لیے پوری دنیا کو متحد ہوجانا چاہیے۔ اطلاعات کے مطابق داعش نے دھماکوں کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔ مسلم دنیا میں اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والا داعش ایک بڑھتا ہوا خطرہ ہے۔

امریکی سامراج اور اس کی اتحادی فوجوں نے عراق کے خلاف دو جنگوں میں ناقابل بیان وار کرائمز کا ارتکاب کیا ہے ، 90ء کی جنگ عراق میں مہلک ہتھیاروں(ڈبلیو ایم ڈیز) کی موجودگی کے جھوٹے الزام پر مسلط کی گئی جس مین عراق کا پوراانفرااسٹرکچر اس کی فوجی طاقت کے ساتھ تباہ کیا گیا جب کہ دوسری جنگ نائن الیون کے بعد چھیڑی گئی جس میں آخر کار عراق کے مرد آہن صدام حسین کو گرفتار کر کے پھانسی دی گئی، اس کے بعد سے عراق میں امن وامان بحال ہوا نہ امریکی روڈ میپ کے تحت جمہوریت اور آزادی کا پرچم بلند ہوا۔

اس وقت سے آج تک مسلسل کشت وخوں کا بازار گرم ہے جو اندیشہ ہے کہ کہیں عراق کی تقسیم پر منتج نہ ہو۔حقیقت میں امریکی دعوے سراب ثابت ہوئے، مشرق وسطیٰ میں امن، ترقی، جمہوریت اور آزادی کا روڈ میپ کہیں نظر نہیں آیا، ہر طرف خلفشار ہے۔ گزشتہ روز دھماکے کی جگہ کا دورہ کرنے پر عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی کو مشتعل شہریوں کا سامنا کرنا پڑا جنھوں نے وزیراعظم کے قافلے پر پتھراؤ کیا، شہری سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر ناراض تھے۔ پاکستان نے بغداد میں دہشت گرد حملے میں انسانی جانوں کے زیاں پر عراقی حکومت اور عوام کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

مقبول خبریں