ابرار قتل کیس سی ٹی ڈی کے 4 اہلکار 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے

گاڑی سے اسلحہ نہ ملنے پر ہم گھبرا گئے اورعلاقہ پولیس کے پہنچنے پر ہم فرار ہوگئے، موبائل ڈرائیور کا بیان


ویب ڈیسک July 12, 2016
گاڑی سے اسلحہ نہ ملنے پر ہم گھبرا گئے اورعلاقہ پولیس کے پہنچنے پر ہم فرار ہوگئے، موبائل ڈرائیور کا بیان، اسکرین گریب/ ایکسپریس نیوز

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ابرار قتل کیس میں زخمی دل نواز سمیت 4 سی ٹی ڈی اہلکاروں کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سندھی مسلم سوسائٹی میں ابرار نامی نوجوان کے قتل میں مبینہ طورپر ملوث سی ٹی ڈی کے 4 اہلکاروں کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ندیم خان، کریم اللہ ، راشد علی اور سعید خان کا تعلق پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سے ہے، مذکورہ اہلکار اتوار کی رات سندھی مسلم سوسائٹی میں گاڑی پر فائرنگ میں ملوث ہیں جس کے نتیجے میں گاڑی میں موجود نوجوان ابرار جاں بحق ہوگیا تھا جب کہ دل نواز ہی اس واقعے کا اصل محرک ہے۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے پانچوں ملزمان کی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزمان کو پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ابرار پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا، سی ٹی ڈی انچارج

دوسری جانب سی ٹی ڈی کی موبائل کے ڈرائیور سعید نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس نے سندھی مسلم سوسائٹی کے قریب مشکوک گاڑی کو دیکھ کر اس کا پیچھا کیا، اس موقع پر ایک اہلکار کلیم اللہ نے گاڑی کو مشکوک سمجھ کر سرکاری اسلحے سے اس پر فائرنگ کردی، گاڑی رکنے کے بعد تلاشی لی گئی تو اس میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی تھا، گاڑی سے اسلحہ نہ ملنے پر ہم گھبرا گئے اورعلاقہ پولیس کے پہنچنے پر ہم فرار ہوگئے جب کہ سی ٹی ڈی سول لائنز میں اپنا سرکاری اسلحہ جمع کرادیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: فیروز آباد تھانے کے ڈیوٹی افسر نے مقابلے کی ذمہ داری سی ٹی ڈی پر ڈال دی

واضح رہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی رات سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے ایک گاڑی پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار ابرار نامی نوجوان جاں بحق ہوگیا تھا۔

مقبول خبریں