خلائی جہاز ’’جونو‘‘ نے مشتری کی پہلی تصویربھیج دی

ویب ڈیسک  جمعرات 14 جولائی 2016
مشتری کی مزید واضح، بڑی اور تفصیلی تصاویر اگلے چند ہفتوں کے دوران وصول ہونا شروع ہوجائیں گی، فوٹو؛ ناسا

مشتری کی مزید واضح، بڑی اور تفصیلی تصاویر اگلے چند ہفتوں کے دوران وصول ہونا شروع ہوجائیں گی، فوٹو؛ ناسا

ہیوسٹن: گزشتہ ہفتے مشتری کے گرد مدارمیں پہنچنے والے خلائی جہاز ’’جونو‘‘ نے مشتری کی پہلی تصویرزمین پربھیج دی ہے.

مشتری کی تفصیلی تصاویرلینے کے لیے جونوپرخصوصی کیمرہ ’’جونوکیم‘‘ (JunoCam) نصب کیا گیا ہے۔ امریکی خلائی ادارے ’’ناسا‘‘ کے مطابق، 10 جولائی کے روزیہ کیمرہ پہلی بارآن کرکے اس سے مشتری کی تصاویرلی گئیں۔ تصاویرکھینچنے کا بنیادی مقصد یہ جاننا تھا کہ مشتری کے شدید مقناطیسی میدان کا سامنا کرنے کے بعد بھی یہ کیمرہ درست طور پرکام کررہا ہے یا نہیں۔ زمینی مرکز پر پہلی تصویر موصول ہوجانے کے بعد ناسا کے ماہرین کو اطمینان ہوا کہ یہ کیمرہ ٹھیک کام کررہا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ناسا کا جیونو خلائی جہاز سیارہ مشتری کے انتہائی قریب جا پہنچا

جب جونو نے مشتری (جیوپیٹر) کی پہلی تصویر کھینچی تو مشتری سے اس کا فاصلہ 43 لاکھ کلومیٹر، جب کہ وہ زمین سے 58 کروڑ 80 لاکھ کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔ اس کی کھینچی ہوئی پہلی تصویر کو مشتری سے زمین تک پہنچنے میں تقریباً 33 منٹ لگے۔ اگرچہ یہ تصویر کچھ دھندلی ہے لیکن اس میں مشتری کے علاوہ اس کے 3 بڑے چاند یعنی آیو، یوروپا اور جینی میڈ بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔ ناسا کا کہنا ہے کہ مشتری کی مزید واضح، بڑی اور تفصیلی تصاویر اگلے چند ہفتوں کے دوران وصول ہونا شروع ہوجائیں گی۔

آئندہ 20 مہینوں کے دوران جونو، مشتری سے بتدریج قریب ہوگا اور اس دوران مشتری کے دبیز بادلوں سے اس کا کم سے کم فاصلہ تقریباً 4,200 کلومیٹر تک ہوجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔