پاکستانی استاد کیلیے اعلیٰ کارکردگی پرسعودیہ میں اعزازات

خصوصی رپورٹ  جمعرات 14 جولائی 2016
ڈاکٹر اقبال انجم کو سعودی نوجوانوں کو انگریزی سکھانے پرشیلڈ،سرٹیفکیٹ، 4 لاکھ پاکستانی روپے ملے  فوٹو : فائل

ڈاکٹر اقبال انجم کو سعودی نوجوانوں کو انگریزی سکھانے پرشیلڈ،سرٹیفکیٹ، 4 لاکھ پاکستانی روپے ملے فوٹو : فائل

 لاہور:  دنیا بھر میں پاکستانی سائنس، آرٹس سمیت مختلف شعبوں میں ملک کا نام روشن کر رہے ہیں، اسی طرح سعودی عرب میں پاکستان کے ڈاکٹر محمد اقبال انجم کوانگریزی زبان پڑھانے کی خدمات کے اعتراف میں دنیا کی سب سے بڑی کیمیکل انڈسٹری صدارۃ کی طرف سے جدہ میں شیلڈ دی گئی، انھیں یہ شیلڈ نیشنل انڈسٹریل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں سعودی ٹرینیز کو انگریزی زبان کے چاروں ماڈیولزا سپیکنگ، ریڈنگ، رائٹنگ اور لسننگ سکھانے پر دی گئی.

سعودی نوجوانوں کو انگریزی سکھانے کیلیے امریکا، کینیڈا،برطانیہ سمیت دنیا بھر سے74 اساتذہ کو منتخب کیا گیا ان میں سے صرف 6 کو خدمات کے اعتراف میں شیلڈ دی گئیں، ڈاکٹراقبال انجم بھی ان میں ایک تھے۔ ریاض کی ایک اور کمپنی انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف لینگوئجز نے بھی ڈاکٹراقبال انجم کو ان کی خدمات کے اعتراف میں تعریفی سرٹیفکیٹ دیا، اس کے علاوہ انھیں سعودی نوجوانوں کو تربیت دینے کی ایک سالہ خدمات کے اعتراف میں 5ہزار کینیڈین ڈالر (تقریباً 4 لاکھ پاکستانی روپے) بھی دیے گئے۔اس موقع پر ڈاکٹر اقبال انجم نے سعودی کمپنیوں اور اداروں کا شکریہ ادا کیا، انھوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کا بھی خصوصی طور پر شکریہ اد ا کیا جہاں ان کی صلاحیتوں کو جلا ملی اور دوسری اقوام کے لوگوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کا حوصلہ ملا۔ ڈاکٹر محمداقبال انجم پاکستانی نژاد کینیڈین باشندے ہیں جنھوں نے 2 دہائی سے زیادہ عرصہ جی سی یونیورسٹی میں خدمات انجام دیں۔

انھوں نے بی اے اور ایم اے کی ڈگریاں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے حاصل کیں، اپنی ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کیں، ڈاکٹر اقبال انجم نے جی سی یونیورسٹی کے مختلف شعبوں میں تدریس کے فرائض انجام دیے، ا نھوں نے پنجاب حکومت کے کئی شعبوں میں بھی خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹر اقبال انجم اپنی کامیابی کا کریڈٹ اہلخانہ کے علاوہ اپنے اساتذہ کو بھی دیتے ہیں جنھوں نے سخت محنت کا سبق دیا جبکہ جی سی یونیورسٹی لاہور نے زندگی کا حقیقی سبق سکھایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔