- قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو دہشت گرد ہلاک
- نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دو روزہ دورے پر کویت پہنچ گئے
- عماد اور عامر پاکستان کیلئے کھیلنا نہیں چاہتے تھے، ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم
- ٹیم دورہ آسٹریلیا کیلئے پرجوش ہے، محمد حفیظ
- انٹرا پارٹی الیکشن میں عمران خان کی دستبرداری کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک انصاف
- الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 30 نومبر کو جاری کرے گا
- لاہور؛ سرغنہ سمیت اسد ڈکیت گینگ کے پانچ ارکان گرفتار
- پاکستان رہنے کیلیے دنیا کے سستے ترین ممالک میں سرفہرست
- قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کیلئے منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان
- بیوی نے غیر ازدواجی تعلقات پر شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا
- دنیا کی سب سے کم عمر ذہین بچی
- اہلیہ سے منسوب جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے امام الحق کو پریشان کردیا
- ورلڈکپ فائنل میں بھارت کی شکست کا جشن منانے پر 7 کشمیری طلبا گرفتار
- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
پرنس مصطفی علی ڈبلیو ڈبلیو ای میں پہلے پاکستانی ریسلر

مجھے اپنے مسلمان اور پاکستانی ہونے پر فخر ہے، مصطفی علی۔ فوٹو: فائل
پرنس مصطفی علی ڈبلیو ڈبلیو ای کے ’’کروز ویٹ کلاسک‘‘ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والے پہلے پاکستانی ریسلر بن گئے ہیں۔
پرنس مصطفیٰ علی کو بچپن ہی سے ریسلنگ کا شوق تھا اوران کے پسندیدہ ریسلرز میں ہٹ مین بریٹ ہارٹ، ایڈی گوریرو، ہارڈی بوائز اور کرس جیریکو جیسے بڑے نام شامل ہیں۔ یہی شوق انہیں 2003ء میں پروفیشنل ریسلنگ کے میدان میں لے آیا۔ پیشہ ورریسلر بننے کے بعد وہ کئی سال سے ڈبلیو ڈبلیو ای میں شامل ہونے کی کوششیں کررہے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : پاکستانی ریسلر بادشاہ خان کا بھارتی ریسلر کالی کو مقابلے کا چیلنج
پرنس علی کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 3 سال سے ڈبلیو ڈبلیو ای کی کمپنی سے رابطے میں تھے مگر ان کے لئے کوئی جگہ نہیں بن پارہی تھی، اوربالآخر رواں سال ڈبلیو ڈبلیو ای نے خود ہی ’’کروز ویٹ کلاسک‘‘ میں شمولیت کےلئے ان سے رابطہ کیا اور اس پیشکش کو انہوں نے خوشی خوشی قبول کرلیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : کامن ویلتھ گیمز، پاکستانی ریسلر قمرعباس نے چاندی کا تمغہ حاصل کر لیا
مصطفیٰ علی نے کہا کہ انہیں مسلمانوں پر لگائے گئے ’’لیبلز‘‘ سے شدید اختلاف ہے اور یہ لیبل ہی ساری دنیا میں فساد کی جڑ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ واضح الفاظ میں کہتے ہیں انہیں اپنے مسلمان اور پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور میں چاہتا ہوں کہ امریکا مجھے قبول کرے، میں یہ ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ دنیا میں بسنے والے تمام انسان یکساں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔