پاک آسٹریلیا سیریز‘ اسپانسر شپ بورڈکیلیے فائدے کا سودا

ایکسپریس اردو  پير 23 جولائی 2012
سیریز کی ٹائٹل اسپانسر شپ اور گرائونڈ رائٹس کیلیے بھی پی سی بی کوخطیر رقم ملے گی۔

سیریز کی ٹائٹل اسپانسر شپ اور گرائونڈ رائٹس کیلیے بھی پی سی بی کوخطیر رقم ملے گی۔

کراچی: آسٹریلیا سے یواے ای میں سیریز پاکستان کرکٹ بورڈ کیلیے فائدے کا سودا بن گئی، ذرائع کے مطابق خلیجی اسپورٹس ٹی وی سے بیش قیمت معاہدے کے علاوہ سیریز کی ٹائٹل اسپانسر شپ اور گرائونڈ رائٹس کیلیے بھی بورڈ کوخطیر رقم ملے گی، جو ممکنہ طور پر ساڑھے پانچ سے چھ لاکھ امریکی ڈالر کے درمیان ہوگی۔

کینگروز کیخلاف سیریز میں ریفرل سسٹم کیلیے اسپانسر شپ کا انتظام ہوگیا، اس بابت معاملات کو جلد حتمی شکل دی جانیو الی ہے، ڈی آر ایس ٹیکنالوجی کیلیے اسپانسر براہ راست براڈ کاسٹر کو اس پر اٹھنے والے اخراجات ادا کریگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان آسٹریلیا سے اپنی ’ہوم سیریز ‘ اس مرتبہ بھی متحدہ عرب امارات میں کھیلے گا، 28 اگست سے کینگروز اورگرین شرٹس کے درمیان تین ون ڈے اور تین ٹی 20 میچز کی سیریز شروع ہوگی، پاکستان ہمیشہ سے باہمی سیریز میں ڈسیشن ریویو سسٹم ( ڈی آر ایس ) کے استعمال کا حامی ہے اور اس مرتبہ بھی سیریز کیلیے ٹیکنالوجی کے استعمال پر آنے والے اخراجات کیلیے اسپانسرشپ کا بندوبست کرلیاگیا ہے۔

بھارتی ایجنسی نے پی سی بی آفیشل کے حوالے سے کہا ہے کہ ہم ون ڈے اور ٹیسٹ میچز میں ریفرل سسٹم کی موجودگی کے زبردست حامی ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ آسٹریلیا سے سیریز میں اس کا استعمال ٹیکنالوجی کے فروغ میں مثبت پیشرفت ہوگی، سیریز کیلیے اسپانسر براہ راست براڈ کاسٹر سے معاملات طے کرتے ہوئے اس پر آنے والے اخراجات انھیں ادا کرنے کا پابند ہوگا۔

بورڈ آفیشل نے مزید کہا کہ جنوری میں جنوبی افریقہ کے دورے میں مکمل سیریز کے موقع پر بھی ڈی آر ایس ہوگا، اگرچہ ٹیکنالوجی کے استعمال کافیصلہ میزبان بورڈ مہمان ٹیم کی منظوری سے کرتا ہے لیکن جہاں تک ہماری اطلاعات ہیں ، جنوبی افریقہ بھی پاکستان کیخلاف ہوم سیریز میں ٹیکنالوجی کو اہمیت دے گا۔واضح رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل بھی یواے ای میں سری لنکا اور انگلینڈ کیخلاف منعقدہ سیریز میں ڈی آر ایس کو اولیت دی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔