- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
حیدرآباد:مختلف عدالتوں میں20ہزارمقدمات التواکا شکار
حیدرآباد: حیدرآباد میں سندھ ہائیکورٹ اور اسکی ماتحت عدالتوں میں جون 2012 تک تقریباً20ہزار400 سے زائد مقدمات التوا کا شکار ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد میں6عدالتیں ہیں، کافی عرصے سے صرف2ججز ہی عدالتیں چلا رہے ہیں۔اس طرح 30 جون تک سندھ ہائیکورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں مجموعی طور پر سنگل بینچ اور ڈبل بینچ میں تقریباً9ہزار 700پٹیشنز، اپیلز، کیسوںکی درخواستوںکے علاوہ تقریباً ایک ہزار مختلف مقدمات میں ملزمان کی ضمانتوںکی درخواستیں التوا کا شکار ہیں۔
دوسری طرف سیشن جج حیدرآبادکے ماتحت ایڈیشنل سیشن جج،سینئر سول ججز،سول ججزکی35عدالتوں میں مجموعی طور پر تقریباً10ہزار600کرمنل، سول اور فیملی نوعیت کے مقدمات التواکا شکار ہیں۔سیشن جج حیدرآبادکی ماتحت عدالتوں میں فیملی کے تقریباً1150سے زائد مقدمات،سول نوعیت کے تقریباً 3ہزار6اورکرائم کے تقریباً5ہزار800سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں۔
کرائم کے مقدمات میں تقریباً 460مقدمات قتل،850حدود آرڈینینس،منشیات کے خصوصی مقدمات تقریباً 325ہیں اور دیگر مقدمات مختلف عدالتوں میں التوا کا شکار ہیں۔اس سلسلے میں سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن حیدرآبادکے جنرل سیکریٹری ظہور احمد بلوچ نے ایکسپریس کو بتایاکہ ہائی کورٹس میںگزشتہ دس سال سے سول نوعیت کی اپیلیں باقاعدہ سنی ہی نہیںگئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔