ہیومن رائٹس نیٹ ورک کی 19ہزارٹیچرزکی بھرتیاں مشکوک قرار دیدیں

ایکسپریس اردو  پير 23 جولائی 2012
ہیومن رائٹس کمیشن حیدرآباد کے ترجمان نے کہا ہے کہ غیرقانونی بھرتیاں بغیر ٹیسٹ اور انٹرویوکے کی گئیں۔ فوٹو:رائٹرز

ہیومن رائٹس کمیشن حیدرآباد کے ترجمان نے کہا ہے کہ غیرقانونی بھرتیاں بغیر ٹیسٹ اور انٹرویوکے کی گئیں۔ فوٹو:رائٹرز

حیدرآباد: ہیومن رائٹس نیٹ ورک حیدرآباد چیپٹرکے جنرل سیکریٹری رضوان احمد گدی نے اساتذہ کی خلاف ضابطہ بھرتیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں ٹیچرزکی اسامیاں لاکھوں روپے میں فروخت کی جارہی ہیں جبکہ اہل افرادکو نظراندازکرکے من پسند افرادکو تقرر نامے جاری کیے گئے ہیں۔

ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ غیرقانونی بھرتیاں بغیر ٹیسٹ اور انٹرویوکے کی گئی ہیں،ایسے میں پی ایس ٹی، جے ایس ٹی اور ایچ ایس ٹی کی 19ہزار اسامیوں کا سارا عمل مشکوک ہوچکا ہے اور خدشہ ہے کہ اس میں بھی بڑے پیمانے پر کرپشن کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کی گرتی ہوئی صورتحال کی سب سے بڑی وجہ سیاسی مداخلت ہے۔انھوں نے سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ سے معاملے کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔