ایل ای ڈی ٹی وی خریدتے وقت اِن 8 باتوں کا خیال رکھیے

ویب ڈیسک  منگل 2 اگست 2016
بڑی اسکرین اور اچھے ریزولیوشن کے علاوہ ایل ای ڈی ٹی وی کی آواز بھی زبردست ہونی چاہیے۔ فوٹو؛ فائل

بڑی اسکرین اور اچھے ریزولیوشن کے علاوہ ایل ای ڈی ٹی وی کی آواز بھی زبردست ہونی چاہیے۔ فوٹو؛ فائل

ایل ای ڈی کی بدولت بڑی اسکرین والے ٹی وی عام ہوتے جارہے ہیں اور آج کل 32 یا 40 انچ اسکرین والے ایل ای ڈی ٹی وی کا استعمال معمول بن گیا ہے لیکن اگر آپ بھی ایل ای ڈی ٹی وی خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ان 8 باتوں کا خیال ضرور رکھیں۔

دیکھنے کے لیے کم سے کم فاصلہ:

32 انچ اسکرین والا ٹی وی دیکھنے کے لیے کم سے کم فاصلہ 4 فٹ اور48 انچ والے ٹی وی کے لیے 7 فٹ ہونا چاہیے۔ اسی طرح 55 انچ اسکرین والے ٹی وی کو دیکھنے کا کم سے کم فاصلہ 10 فٹ مقرر کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایل ای ڈی ٹی وی خریدنے سے پہلے آپ کو گھر کا وہ کمرہ ناپ لینا چاہیے جہاں آپ یہ ٹی وی رکھنا چاہتے ہیں اور اسی مناسبت سے ایل ای ڈی ٹی وی کی جسامت کا فیصلہ بھی کیجیے کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ دیوار کے ساتھ ایک بہت بڑا ایل ای ڈی ٹی وی رکھ تو دیں لیکن اس سے بہت قریب بیٹھنے پر مجبور ہوں جو آپ کی اپنی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

’’فُل ایچ ڈی‘‘ ہی خریدیئے:

آج کل ایچ ڈی کا زمانہ ہے اور بہت سے ایل ای ڈی ٹی وی ’’ایچ ڈی ریڈی‘‘ کے نام سے فروخت کیے جاتے ہیں حالانکہ ان کا اسکرین ریزولیوشن ’’ہاف ایچ ڈی‘‘ یعنی 720 پکسل ہوتا ہے اس لیے انہیں ہر گز نہ خریدیں۔ یاد رکھیے کہ اصل ’’فُل ایچ ڈی‘‘ ٹی وی کا اسکرین ریزولیوشن 1080 پکسل ہوتا ہے اور یہ ٹی وی عام طور پر ایچ ڈی ریڈی سے مہنگے ہوتے ہیں۔ خاص طور پر چھوٹے کمروں کے لیے تو فُل ایچ ڈی ٹی وی ہی بہترین رہتا ہے۔

سائز کو ’’اسمارٹ فیچرز‘‘ پر ترجیح دیجیے:

آج کل اسمارٹ ٹی وی کے ہر تیسرے اشتہار میں ’’اسمارٹ فیچرز‘‘ کی تعریفوں میں زمین و آسمان ایک کیے جاتے ہیں۔ یہ صرف مہنگے ایل ای ڈی ٹی وی بیچنے کا ایک طریقہ ہے اور کچھ نہیں۔ پھر یہ بھی ہے کہ زیادہ اسمارٹ فیچرز والے ایل ای ڈی ٹی وی کی مرمت بھی زیادہ مشکل اور مہنگی ثابت ہوسکتی ہے۔ اس لیے اسمارٹ فیچرز کے دھوکے میں آنے کے بجائے اسی قیمت میں زیادہ بڑی  اسکرین والا اسمارٹ ٹی وی خرید لیجیے۔

سیٹ ٹاپ باکس، فلیش ڈرائیو یا پی سی:

پاکستان میں سیٹ ٹاپ باکسز تیزی سے مقبول ہورہے ہیں لیکن آج کل ایل ای ڈی ٹی وی میں یو ایس بی لگا کر بھی فلمیں دیکھی جاتی ہیں جب کہ بہت سے لوگ ایل ای ڈی ٹی وی کو کمپیوٹر سے منسلک کرکے فلموں وغیرہ سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ لہٰذا ایل ای ڈی ٹی وی خریدنے سے پہلے یہ دیکھ لیں کہ آپ اس پر بیشتر پروگرام کس ذریعے سے دیکھیں گے۔ تمام ایل ای ڈی ٹی وی، سیٹ ٹاپ باکس سے کنکٹ ہوجاتے ہیں اگر فلیش ڈرائیو بھی استعمال کرتے ہیں تو پھر ایسا ایل ای ڈی ٹی وی تلاش کریں جو تمام مقبول ویڈیو فارمیٹس کو سپورٹ کرتا ہو اور اگر کمپیوٹر سے جوڑنا ہے تو پھر بہترین یہی ہے کہ 1080 پکسل ریزولیوشن والا فل ایچ ڈی ٹی وی ہی خریدیئے۔

آواز:

بڑی اسکرین اور اچھے ریزولیوشن کے علاوہ ایل ای ڈی ٹی وی کی آواز بھی زبردست ہونی چاہیے۔ اسپیکروں کی لمبی چوڑی تفصیلات میں پڑنے کے بجائے صرف یہ یقین کرلیں کہ ایل ای ڈی ٹی وی میں کم از کم 2.1 چینل والے اسپیکر ہونے چاہئیں۔

کنکٹیویٹی:

قوی امکان ہے کہ آپ اپنے ایل ای ڈی ٹی وی کو سیٹ ٹاپ باکس کے علاوہ بھی دوسری چیزوں سے جوڑنا چاہتے ہوں گے۔ اگر ایسا ہی ہے تو ایل ای ڈی ٹی وی خریدنے سے پہلے یہ دیکھ لیں کہ اس میں ایچ ڈی ایم آئی، یو ایس بی اور اے وی پورٹس کے علاوہ آڈیو جیک (3.5 ملی میٹر) بھی موجود ہونی چاہیے اور اگر بلیو ٹوتھ کی سہولت ہو تو پھر آپ اس سے اور فائدے اٹھا سکتے ہیں۔

سستے ’’فور کے‘‘ ایل ای ڈی سے بچیے:

کم خرچ میں بہترین کوالٹی پکچر کی پیشکش کرنے والے ایل ای ڈی ٹیلی ویژنز میں اکثر اوقات ’’فور کے‘‘ کا بہت تذکرہ کیا جاتا ہے۔ فور کے جدید ترین ویڈیو فارمیٹ ہے جو فُل ایچ ڈی سے بھی آگے ہے۔ لیکن ابھی یہ زیادہ عام نہیں ہوا ہے اور اس فارمیٹ کو سپورٹ کرنے والے ایل ای ڈی ٹی وی بھی معمول کے فارمیٹس میں بہت کمزور ثابت ہوتے ہیں۔ اس لیے فی الحال ’’فور کے‘‘ کے جھانسے میں نہ آئیں۔

’’اسمارٹ‘‘ کے دھوکے سے بچیے:

اسمارٹ فون کی طرز پر آج کل کم خرچ ’’اسمارٹ ایل ای ڈی ٹی وی‘‘ بھی فروخت کیے جارہے ہیں جنہیں اینڈروئیڈ ٹی وی، پی سی آن چپ اور نہ جانے کیسے کیسے نام دیئے جارہے ہیں۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ایسے غیرمعروف برانڈز آپ کو رونا پڑ جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔