ظہیرالاسلام امریکاسے ڈرون ٹیکنالوجی منتقل کرنے کامطالبہ کرینگے

ایکسپریس اردو  پير 23 جولائی 2012
وہ دورہ امریکامیں ایف 16طیاروں کی اپ گریڈیشن کابھی مطالبہ کریں گے ،ایشیا ٹائمز۔ فوٹو اے ایف پی

وہ دورہ امریکامیں ایف 16طیاروں کی اپ گریڈیشن کابھی مطالبہ کریں گے ،ایشیا ٹائمز۔ فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹرڈیوڈپیٹریاس کی دعوت پرآئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام اگست کے پہلے ہفتے امریکاکادورہ کریں گے جس میں جنرل ظہیرالاسلام ڈرون ٹیکنالوجی پاکستان کومنتقل کرنے اورایف سولہ طیاروں کی اپ گریڈیشن کے مطالبات کریںگے۔

ان کے دورے سے اس امر کاعندیہ ملتاہے کہ پاکستان اورامریکا دونوں ممالک سیکیورٹی تعاون پرآمادہ ہیں،اس ضمن میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کی عسکری قیادت تعلقات کی بحالی پرراضی ہے۔پاکستان سلالہ واقعے کے بعدپاکستان سے نکالے جانے والے امریکی فوجی اہلکاروںکوواپس آنے کی اجازت دینے پرتیارہے۔ایشیاٹائمز نے امریکی اخبارکی رپورٹ کاحوالہ دیتے ہوئے لکھاہے کہ امریکاکے سینئرسیکیورٹی عہدیداروں کاکہنا ہے کہ جنرل ظہیرالاسلام سی آئی اے کے سربراہ کے سامنے ایک لسٹ رکھیں گے جس میں ڈرون ٹیکنالوجی پاکستان کومنتقل کرنے اور پاکستان کے ایف16 طیاروں کی اپ گریڈیشن کے مطالبات شامل ہونگے۔

امریکا پاک فوج کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی امداد بحال کرنے پر پہلے ہی رضا مند ہوچکا ہے اس کے علاوہ دونوں ملکوں نے اسٹریٹیجک ڈائیلاگ دوبارہ منعقدکرانے کی بھی تجویزدی ہے،اسٹریٹیجک ڈائیلاگ اکتوبر2010میں منعقد ہوئے تھے،آئی ایس آئی کے سربراہ کے دورہ امریکاسے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی کے دورہ واشنگٹن کاموقع بھی فراہم ہوگا۔

اخبار لکھتاہے کہ دونوں ملکوں نے نیٹوسپلائی کیلیے راہداری روٹس کے سلسلے میں باقاعدہ سمجھوتہ کیلیے مذاکرات مکمل کرلیے ہیں سمجھوتے کی شرائط کے تحت پاکستان راہداری کی سہولتوں کی فراہمی بلا معاوضہ جاری رکھے گ لیکن امریکانیٹو سپلائی کے زیر استعمال آنے والی شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کے لیے پاکستان کو رقم دے گا،معاہدے میں ہتھیار لے جانے کی بھی اجازت حاصل ہوگی نیٹو فورسز افغانستان سے انخلاکے موقع پر ہتھیار واپس لے جانا چاہتی ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔