- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
پراسرار بیماری سے مزید 6 مور ہلاک، 2 افسر معطل
مٹھی: تھرپارکر کے مختلف دیہات میں پراسرار بیماری سے مزید 6مور ہلاک ہوگئے، ایک ہفتے میں ہلاک ہونیوالے موروں کی تعداد 46ہوگئی ہے، تھرپارکر میںمور کی جان کو شدیدخطرات سے دوچار کرنیوالی پراسرار بیماری پر تاحال قابو نہیںپایاجاسکا ، متعلقہ وزیر نے غفلت کے مرتکب وائلڈ لائف کے 2 افسران کو معطل کر دیا ہے۔
تھرپارکر میں بڑی تعداد میں مور مرنے کی میڈیا میں رپورٹیں آنے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف کے کنزویٹر سعید اختر بلوچ نے تھرپارکر کے مختلف گائوں کا دورہ کیا اور مور مرنے کے حوالے سے تفصیلات معلوم کیں۔ دیہاتیوں انہیں بتایا کہ بڑی تعداد میں مور بیماری میں مبتلا ہیں ، سعید اخبر بلوچ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقامی اسسٹنٹ کنزویٹر لجپت شرما اور گیم آفیسر اشفاق احمد میمن نے غیر ذمے داری کا مظاہرہ کیا جس پر ان دونوں کومتعلقہ وزیر نے معطل کردیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ موروں میں رانی کھیت نامی بیماری پھیلی ہے جو گرمی اور وٹامن اے کی کمی سے پیدا ہوتی ہے، اس کا علاج ممکن ہے انھوں نے اعلان کیا کہ کل سے تھرپارکر کے ضلعی ہیڈ کوارٹر مٹھی میں پولٹری ڈاکٹروں کی ٹیم بھیج رہے ہیں، وہ ٹیمیںمختلف گائوں میں جاکر موروں کا علاج کریں گی۔ انھوں نے بتایا کہ ایک مرے مورکا ڈھانچہ بھی ساتھ لے جارہے ہیں جس کا لیبارٹری ٹیسٹ کروایا جائے گا ، موروں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ دریں اثنا علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مرغیوں میں بھی رانی کھیت کی بیماری پائی جارہی ہے اور بڑی تعداد میں مرغیاں مررہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔