شیخ رشید کا حکومت کیخلاف تحریک نجات چلانے کا اعلان

جمیل مرزا / قیصر شیرازی  اتوار 14 اگست 2016
بینظیراسپتال کیلیے زرداری نے10 روپے بھی نہیں دیے، راولپنڈی میں جلسہ سے خطاب۔ فوٹو: فائل

بینظیراسپتال کیلیے زرداری نے10 روپے بھی نہیں دیے، راولپنڈی میں جلسہ سے خطاب۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے نواز حکومت کے خلاف’’ تحریک نجات‘‘ چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک احتساب، تحریک قصاص کی کامیابی کیلیے تحریک نجات ضروری ہے تاکہ چوروں لیٹروں، کمیشن خوروں سے عوام کو نجات مل سکے، قوم کو نکلنا ہوگا تب تبدیلی آئے گی۔

شیخ رشید احمد نے ان خیالات کااظہار 13 اور14 اگست کی رات لال حویلی کے باہر بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجتماع سے عوامی تحریک کے مرکزی سیکریٹری جنرل خرم نوازگنڈا پور نے بھی خطاب کیا۔ان کے خطاب کے بعد لال حویلی کے سامنے آتش بازی بھی گئی اور مشعلیں روشن کی گئیں۔شیخ رشید نے کہا حکومت کیخلاف ٹرین مارچ ،پیدل مارچ سمیت ہرطرح کا مارچ ہوگا۔ وزیرا عظم اب تک آرمی چیف سے 75ملاقاتیں کرچکے ہیں، جب تحریک چلنے کی بات ہوتی ہے دھماکا ہو جاتا ہے مگر تحریک نجات پہلے بھی لال حویلی سے اناؤنس ہو کرکامیاب ہوئی تھی اب بھی کامیاب ہوگی۔

شیخ رشیداحمد نے کہا کہ وہ عدالت کی اجازت پر جلسہ کررہے ہیںجبکہ میرا جلسہ روکنے والوں سے کرسیاں بھی نہیں بھرسکیں۔ نواز شریف لندن جا کر علاج کراسکتے ہیں، غریب کا بچہ کہاں جائے؟۔ انھوں نے کہاکہ 6 ارب لگنے کے باوجودراولپنڈی کا ماں بچہ اسپتال نامکمل ہے ،لئی ایکسپریس وے نامکمل پڑی ہے، نواز شریف اس شہر سے انتقام نہ لیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف نے مشرف کے ساتھیوںکوکہٹرے میں لانا ہے تو امیرمقام ، ماروی میمن، دانیال ، طلال ، ریاض پیر زادہ سے شروع کریں، یہ سب مشرف کے جوتے اٹھاتے تھے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو جس اسپتال میں شہید ہوئیں آصف زرداری نے میرے کہنے کے باوجود اس اسپتال کو 10 روپے نہیں دیے۔نواز شریف کہتے ہیں جمہوریت کو خطرہ ہے تو وہ گھنگرو باندھ لیں ، ماتھے پرجھومر لگا کر اورکنگن پہن کر ناچیں۔ وہ کسی عہدے کے امیدوار نہیں اگر وہ بلاول کو شہزادہ کہتے ہیں توکسی اورکوکیا تکلیف ہے ۔نواز شریف کے بچے لوہے کو ہاتھ لگائیں تو سونا بن جاتا ہے غریب کا بچہ پیتل کو ہاتھ لگائے تو وہ مٹی ہو جاتا ہے۔ وزیر اعظم اور ان کی اولاد پاناما لیکس میں رنگے ہاتھوں پکڑی گئی۔ قبل ازیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ وہ 22 اپوزیشن جماعتوں کے کوآرڈینیٹر ہیں، 21 جماعتوں نے انھیں اوکے کردیا ہے، تحریک چلانے کیلیے صرف عمران کے گرین سگنل کا انتظار ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ وہ پیرکو وزیراعظم نوازشریف کیخلاف اسپیکرکے پاس ریفرنس دائرکر رہے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا حکومت کی کشمیر سمیت کسی ایشو پرکوئی پالیسی نہیں، میاں نواز شریف کنٹری ٹوکنٹری کے بجائے اپنے حوالے سے ون ٹو ون دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات چاہتے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ وہ 14 اگست کوکراچی، 20 اگست کو فیصل آباد اور پھر ملتان اور ساہیوال میں جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں، اگر حکومت نے حالات خراب کرنے کی کوشش کی تو تمام تر ذمہ داری اس پر عائد ہوگی۔

نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید احمد کا لال حویلی کے باہر جشن آزادی کا جلسہ روکنے کی آخری کوشش بھی بری طرح ناکام ہوگئی،ڈی سی او طلعت محمودگوندل کی طرف سے جلسہ کی اجازت کیخلاف ہائیکورٹ میں نظر ثانی اپیل دائرکی گئی تھی جسے جسٹس عباد الرحمان لودھی نے مستردکرتے ہوئے کہا کہ قانون و آئین کے مطابق ہرکسی کو اظہار رائے کی آزادی ہے ۔عدالت نے ڈی سی او کو سختی کے ساتھ حکم دیا کہ وہ اس جلسہ کو سیکیورٹی فراہم کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔