امریکا میں فائرنگ سے امام مسجد اور موذن جاں بحق

ویب ڈیسک  اتوار 14 اگست 2016
امام مسجد کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے مظاہرین نے واقعے کا ذمہ دار ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلم مخالف بیانات کو قرار دے دیا:  فوٹو : رائٹرز

امام مسجد کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے مظاہرین نے واقعے کا ذمہ دار ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلم مخالف بیانات کو قرار دے دیا: فوٹو : رائٹرز

نیویارک: نا معلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے کوئنر کی مسجد کے امام اور ان کے معاون کو جاں بحق کردیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی شہر نیویارک کے علاقے کوئنز میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے مسجد کے پیش امام اور ان کے معاون کو قتل کردیا۔ پولیس کے مطابق 55 سالہ امام مولانا اخون اور ان کے معاون کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ نماز کی ادائیگی کے بعد گھر جارہے تھے، مسلح شخص نے عقب سے دونوں کے سر پر گولی ماری۔ واقعہ کے فوری بعد امام مسجد اور ان کے نائب کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم دونوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہیں امریکا میں مقیم مسلم کمیونٹی کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور امام مسجد کے قتل کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ واقعہ نفرف پر مبنی ہے اور اس میں زیادہ کردار امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات کا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے امام مولانا اخون جی 2  برس قبل بنگلا دیش سے نیویارک منتقل ہوئے تھے لیکن تاحال واضح نہیں ہوسکا کہ امام مسجد اور ان کے نائب کو مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا یا پھر اس واقعہ کے پیچھے کچھ اور محرکات تھے تاہم تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لئے بھی کارروائی شروع کردی ہے۔

دوسری جانب نیو یارک کے ہی شاپنگ مال میں آتش بازی کا سامان پھٹنے سے بھگدڑ مچ گئی جس سے درجنوں افراد زخمی ہوئے جب کہ شمالی کیرولینا میں بھی ایک شاپنگ مال میں نامعلوم مسلح شخص نے فائرنگ کردی جس سے مال میں موجود عوام نے خوف کے باعث محفوظ مقام کی جانب بھاگنا شروع کردیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ دونوں واقعات کے بعد شاپنگ مالز کو خالی کرا دیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔