نلکے کا پانی پاؤں کے ناسور کو ٹھیک کرسکتا ہے
نلکے کا پانی اینٹی سیپٹک ہوتا ہے اور ذیابیطس کے مریضوں میں مندمل نہ ہونے والے زخم درست کرسکتا ہے۔
نلکے کے پانی سے بجلی گزار کر زخموں کو مندمل کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل
حال ہی میں نلکے کے پانی پر کئے گئے بعض تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ پانی پیروں کے ناسور خصوصاً مندمل نہ ہونے والے ذیابیطس کے زخموں کو تیزی سے ٹھیک کرسکتا ہے۔
جب نلکے کے پانی سے بجلی گزاری جائے تو یہ ایک کم خرچ جراثیم کش محلول میں بدل جاتا ہے جو زخم سے بیکٹیریا، مردے ٹشو اور گردوغبار کو صاف کر کے انہیں فوری طور پر مندمل کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ برطانوی شہر لانرکشائر میں نیشنل ہیلتھ سروس ( این ایچ ایس) نے ذیابیطس کے 200 مریضوں کے زخموں پر بجلی سے گزارا گیا ' الیکٹرولائزڈ' پانی ڈال کر ان کے تجربات کئے۔
نلکے کے پانی میں تھوڑا نمک ڈال کر اس میں سے بجلی گزاری جاتی ہے اور یوں پانی اینٹی سیپٹک ہوجاتا ہے۔ اب یہ پانی بیکٹیریا مارنے کے ساتھ ساتھ زخم سے گندگی اور چراثیم دور کرتا ہے۔ اب بجلی والا پانی 200 مریضوں کے زخموں پر آزمایا جائے گا اور اس سے قبل ایک چھوٹے مطالعے میں بہت حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ اکثرصورتحال میں ذیابیطس کے مریضوں میں پیروں کا زخم ہر قسم کی اینٹی بایوٹکس کے سامنے ڈھیٹ ہوجاتا ہے اور مزید پھیلتا رہتا ہے۔ این ایچ ایس نے ایک برطانوی کمپنی ' ایکولوشن' نے بجلی سے گزارا گیا پانی استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ذیابیطس کے لاتعداد مریض اپنے نہ بھرنے والے زخموں سے پریشان رہتے ہیں جس کی خوفناک صورت میں پاؤں کاٹنا پڑتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ خون کی متاثرہ روانی کی صورت میں زخم ٹھیک ہونے کی بجائے مزید خراب ہوتا رہتا ہے۔ صرف برطانیہ میں ہی ہرسال پیروں کے زخم کی وجہ سے ذیابیطس کے مریضوں کے پیرکاٹے جاتے ہیں۔
جب نلکے کے پانی سے بجلی گزاری جائے تو یہ ایک کم خرچ جراثیم کش محلول میں بدل جاتا ہے جو زخم سے بیکٹیریا، مردے ٹشو اور گردوغبار کو صاف کر کے انہیں فوری طور پر مندمل کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ برطانوی شہر لانرکشائر میں نیشنل ہیلتھ سروس ( این ایچ ایس) نے ذیابیطس کے 200 مریضوں کے زخموں پر بجلی سے گزارا گیا ' الیکٹرولائزڈ' پانی ڈال کر ان کے تجربات کئے۔
نلکے کے پانی میں تھوڑا نمک ڈال کر اس میں سے بجلی گزاری جاتی ہے اور یوں پانی اینٹی سیپٹک ہوجاتا ہے۔ اب یہ پانی بیکٹیریا مارنے کے ساتھ ساتھ زخم سے گندگی اور چراثیم دور کرتا ہے۔ اب بجلی والا پانی 200 مریضوں کے زخموں پر آزمایا جائے گا اور اس سے قبل ایک چھوٹے مطالعے میں بہت حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ اکثرصورتحال میں ذیابیطس کے مریضوں میں پیروں کا زخم ہر قسم کی اینٹی بایوٹکس کے سامنے ڈھیٹ ہوجاتا ہے اور مزید پھیلتا رہتا ہے۔ این ایچ ایس نے ایک برطانوی کمپنی ' ایکولوشن' نے بجلی سے گزارا گیا پانی استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ذیابیطس کے لاتعداد مریض اپنے نہ بھرنے والے زخموں سے پریشان رہتے ہیں جس کی خوفناک صورت میں پاؤں کاٹنا پڑتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ خون کی متاثرہ روانی کی صورت میں زخم ٹھیک ہونے کی بجائے مزید خراب ہوتا رہتا ہے۔ صرف برطانیہ میں ہی ہرسال پیروں کے زخم کی وجہ سے ذیابیطس کے مریضوں کے پیرکاٹے جاتے ہیں۔