دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری رہنا چاہیے

پاکستان کو پرامن بنانے کے لیے افغان مہاجرین کو بھی وطن واپس بھجوانے کے عمل میں تیزی لائی جانی چاہیے


Editorial August 21, 2016
پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت بھاری جانی اور مالی نقصانات اٹھائے ہیں۔ فوٹو:فائل

LAHORE: پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے ملک بھر میں جہاں بھی دہشتگرد ہوںگے انھیں ختم کیا جائے گا اورتمام ٹھکانے تباہ کر دیے جائینگے، وہ پاک افغان سرحد کے قریب خیبر ایجنسی کے دشوار گزار پہاڑی علاقوںمیں پاک فوج کے کامیاب آپریشن کا جائزہ لے رہے تھے۔انھوں نے کہا راجگل آپریشن سے سرحد کے دونوں اطراف دہشتگردوں پر بہتر نظر رکھی جا سکے گی۔

سرحد پر نگرانی بڑھائی جائے گی ان دشوار گزار پہاڑی راستوں کو دہشتگرد سرحد کے دونوں اطراف رہنے کے لیے استعمال کرتے تھے' اس علاقے کو دہشتگردوں سے صاف کیا جانا اس بات کا مظہر ہے پاکستان سرحد پار نقل و حرکت روکنے کے لیے پرعزم ہے اور سرحدی انتظام میں مدد کے لیے تعاون کریگا۔

پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت بھاری جانی اور مالی نقصانات اٹھائے ہیں جب کہ ہمارا ازلی دشمن اب مشرق کی بجائے شمال مغربی سرحد سے بھی در اندازی کی کوششیں کر رہا ہے جس کے لیے اس نے افغانستان کے چھوٹے چھوٹے شہروں میں جو پاکستانی سرحد کے قریب ہیں اپنے متعدد قونصل خانے قائم کر دیے ہیں جہاں سفارتکاروں کے بھیس میں را کے ایجنٹ پاکستان پر دوربینیں لگائے موقعے کی تلاش میں بیٹھے نظر آتے ہیں اور دہشت گردی کا الزام پھر بھی پاکستان پر۔ لہٰذا پاکستان کے لیے لازم ہے کہ وہ شمال مغربی سرحد پر حفاظتی انتظامات کو فول پروف بنائے اور اس سلسلے میں کسی قسم کے دباؤ میں نہ آئے۔

افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستان کی سرحد جتنی زیادہ محفوظ ہو گی، پاکستان میں استحکام آئے گا۔ پاکستان کو پرامن بنانے کے لیے افغان مہاجرین کو بھی وطن واپس بھجوانے کے عمل میں تیزی لائی جانی چاہیے۔ یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ جو افغان مہاجرین واپس جاتے ہیں وہ سرحد محفوظ نہ ہونے کی بناء پر بلا روک ٹوک واپس آ جاتے ہیں لہٰذا پاک افغان سرحد پر حفاظتی انتظامات سخت کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ پاکستان خیبرایجنسی اور دیگر علاقوں میں جو آپریشن کر رہا ہے اسے دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہنا چاہیے۔

مقبول خبریں