بینظیرقتل کیس:عدالتی کارروائی قوم کے سامنے لانیکی اجازت

قیصر شیرازی  جمعرات 6 دسمبر 2012
عدالت نے درخواست منظورکرلی،وزیرداخلہ 26یا27دسمبرکوحقائق بتائیں گے،ذرائع فوٹو: فائل

عدالت نے درخواست منظورکرلی،وزیرداخلہ 26یا27دسمبرکوحقائق بتائیں گے،ذرائع فوٹو: فائل

راولپنڈی: سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو شہادت کیس کی سماعت کرنیوالی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری حیب الرحمٰن نے وفاقی حکومت کی تحریری درخواست منظورکرتے ہوئے حکومت کو اس کیس کی اب تک ہونیوالی تمام عدالتی کارروائی باضابطہ طور پر قوم کے سامنے پیش کرنیکی اجازت دیدی ہے۔

یہ درخواست وفاقی حکومت کی طرف سے ایف آئی اے کے سینئر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے دائرکی تھی جس میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ بینظیر بھٹوکی شہادت کا مقدمہ گزشتہ5سال سے زیر سماعت ہے مگر اب تک فیصلہ نہیں ہوسکا ، قوم اورعالمی سطح پر ہرکوئی یا جاننا چاہتا ہے کہ اس کیس کا پانچ سال گزرنے کے باوجودکیوں فیصلہ نہیں ہوا؟

17

حکومت کی خواہش ہے کہ وہ ملک کی پہلی منتخب خاتون وزیر اعظم کی شہادت کے کیس بارے قوم کو اعتماد میں لے ۔عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت قانون کے مطابق اس بابت تمام حقائق قوم کو بتا سکتی ہے۔ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی ٹیم کی طرف سے ہر تاریخ پر سرکاری گواہان بیان ریکارڈکرانے کیلیے آتے ہیں مگر ملزمان کے وکلاء دانستہ غیر حاضر ہوجاتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ 116میں سے صرف50 سے55گواہان پیش کریں گے، روزانہ سماعت کی جائے تو ایک ماہ میں فیصلہ ہوسکتا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ ، بینظیر بھٹوکی5ویں برسی27دسمبر یا اس سے ایک روز قبل26  دسمبر کو پریس کانفرنس میں یہ تمام صورتحال پیش کریںگے، اس مقصد کیلیے عدالتی کارروائی کی مصدقہ نقول بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔