ایئر پورٹ، کسٹمز کا عملہ شراب کی اسمگلنگ کی سرپرستی میں ملوث

ایکسپریس اردو  منگل 24 جولائی 2012
 جنھیں غیرقانونی مارکیٹ میں فروخت کردیا جاتا ہے،ذرائع ۔ فوٹو/ایکسپریس

جنھیں غیرقانونی مارکیٹ میں فروخت کردیا جاتا ہے،ذرائع ۔ فوٹو/ایکسپریس

کراچی: کراچی ایئرپورٹ پر تعینات پاکستان کسٹمز کا عملہ شراب اسمگلنگ کی سرپرستی کرنے لگا، رمضان کے بابرکت مہینے میں بھی کھیپیوں کی مدد سے غیرملکی شراب کی اسمگلنگ کا سلسلہ جاری ہے، تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر تعینات کسٹمز پریونٹو کا عملہ اپنی ذمے داریوں کے برعکس شراب، الیکٹرونکس آلات اور دیگر سازو سامان کی اسمگلنگ اور کسٹم ڈیوٹی کی چوری کی براہ راست سرپرستی کررہا ہے،

ذرائع کے مطابق بین الاقوامی (آمد)پر تعینات کسٹمز پریونٹو کی چاروں شفٹیں ایک سے دوسرے سے بڑھ کر شراب کی اسمگلنگ میں مصروف ہیں، ذرائع نے بتایا کہ کسٹم پریونٹو کا عملہ کھیپیوں کے ساتھ ساز باز کرکے ان کی مدد سے غیرملکی شراب کی سوا لیٹر اور900ملی گرام کی بوتلین منگوا کر شہر کی غیرقانونی مارکیٹ میں فروخت کررہے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ خاص طور پر رات کی شفٹ میں مشرق وسطی کی مختلف ایئرلائنز کے ذریعے آنے والے کھیپیے کسٹم حکام کیلیے شراب کی سیکڑوں بوتلیں لے کر آتے ہیں

جنھیں کسٹم حکام اپنے نجی ملازمین کی مدد سے ایئرپورٹ کی پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں میں منتقل کرتے ہیں یا ان بوتلوںکی ڈلیوری دگنی قیمت پر ایئرپورٹ سے غیرملکی شراب کی سپلائی کرنے والے افراد کو کردی جاتی ہے، ذرائع نے بتایا کہ رمضان کا مہینہ شروع ہوجانے کے باوجود کسٹم حکام نے شراب کی اسمگلنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، ذرائع نے بتایا کہ رمضان کی وجہ سے شہر میں غیرملکی شراب کی طلب میں نمایاں کمی ہوئی ہے تاہم شراب کے ڈیلر عید کے موقع پراچانک بڑھنے والی طلب کے پیش نظر غیرملکی شراب کی خریداری اس مبارک مہینے میں بھی کررہے ہیں

تاکہ وہ طلب بڑھنے کے وقت اپنی من مانی قیمت پر غیرملکی شراب فروخت کرسکیں، ذرائع نے بتایا کہ شراب کی اسمگلنگ کا کاروبار کرنے والے کسٹم حکام سالہاسال سے ایئرپورٹ پر تعینات ہیں بدترین حالات میں بھی وہ چند دنوں کیلیے ان کا تبادلہ کیا جاتاہے تاہم وہ اپنے اثرو رسوخ کی وجہ سے دوبارہ ایئرپورٹ آمد پر تعیناتی کرالیتے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اسسٹنٹ کلکٹر (آمد) مختار شیخ اور ایڈیشنل کلکٹر حسن سردار بھی ان اہلکاروں کے سامنے ’’بے بس‘‘ نظر آتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔