کلفٹن، چینی قونصل خانے کے باہر بم دھماکا ،2افراد زخمی

ایکسپریس اردو  منگل 24 جولائی 2012
کراچی :چینی قونصل خانے کے سامنے بم دھماکے کے بعدفارنسک ماہرین اور سیکیورٹی اہلکار تباہ شدہ موٹر سائیکلوں کا معائنہ کر رہے ہیں (فوٹو ایکسپریس)

کراچی :چینی قونصل خانے کے سامنے بم دھماکے کے بعدفارنسک ماہرین اور سیکیورٹی اہلکار تباہ شدہ موٹر سائیکلوں کا معائنہ کر رہے ہیں (فوٹو ایکسپریس)

کراچی: کلفٹن کے علاقے میں چین کے قونصل خانے اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹور ازم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ کے درمیان بم دھماکے کے نتیجے میں ایک رینجرز اہلکار اور ایک شخص زخمی ہوگیا جبکہ دو موٹرسائیکلیں اور ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی،دھماکے کی آواز سے پورے علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔

جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر شام کو ایک لاوارث کھڑی موٹرسائیکل سے بھی کم وبیش دو کلو وزنی بم برآمد ہوا جس کا ڈیٹونیٹرخراب ہوجانے کے باعث وہ پھٹ نہیں سکا،آئی جی سندھ نے بم دھماکے میں ملوث افراد کی نشاندھی کرنے والوں کے لیے دس لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے

جبکہ کالعدم تنظیم لشکر بلوچستان نے چینی قونصیلٹ پر حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق پیر کی دوپہر گیارہ بجکر25منٹ پر شہر کے حساس سیکیورٹی زون میں عبداﷲشاہ غازی کے مزارکے قریب واقع چین کے قونصل خانے اور پاکستان انسٹیٹوٹ آف ٹورازم ہوٹل مینجمنٹ کی پارکنگ میں ایک موٹر سائیکل پر نصب ریموٹ کنٹرول بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیا جس سے انسٹیٹیوٹ اور قونصل خانے کی عمارتیں لرز گئیں اور ان عمارتوں کو معمولی نقصان پہنچا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، بم دھماکے سے انسٹیٹیوٹ کا چوکیدار محمد عمر اور وہاں تعینات رینجرز اہلکار محمد عرفان زخمی ہوگئے

جن کو فوری اسپتال پہنچایا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے، دھماکے سے وہاں موجود دو موٹرسائیکلیں اور ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی دھماکے کے بعد رینجرز ، پولیس اور دیگرسیکیورٹی فورسز کے اعلیٰ حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی شروع کردی، پولیس حکام کے مطابق بم میں صرف آتشگیر مادہ تھا تاہم دیگر بم دھماکوں کی طرح اس میں بال بیرنگ ، کیلیں اور انسانی جسم کو نقصان پہنچانے والی دیگر مہلک اشیا استعمال نہیں کی گئی تھیں جس کے سبب کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم یہ نشاندہی نہیں ہوسکی کہ دہشت گردوں کا اصل ہدف کیا تھا، غالب امکان یہی ہے کہ رینجرز کی موبائل یا چین کا قونصل خانہ دہشت گردوں کا ہدف ہوسکتا ہے۔

اس موقع پر آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری نے بم دھماکے میں ملوث دہشت گردوں کی نشاندھی کرنے والوں کے لیے دس لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا۔علاوہ ازیں شام کو چینی قونصل خانے کے قریب کھڑی ہوئی ایک موٹر سائیکل سے کم وبیش دو کلو وزنی ریموٹ کنٹرول بم برآمد ہوا جس کا ڈیٹونیٹر خراب ہوجانے کے باعث دہشت گرد اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکے ، اس بم میں بال بیرنگ اور چھرے بھی نصب تھے جس کے پھٹنے کے نتیجے میں بڑی تباہی کا اندیشہ تھا،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بم دھماکے کے بعد جائے وقوعہ کے اطراف سے5 افراد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے، دوسری طرف ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ دونوں موٹرسائیکلیں اکبر روڈ سے خریدی گئیں، اس سلسلے میں دکانداروں سے بھی تفتیش کی جارہی ہے ،

یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جس مقام پر یہ بم دھماکا ہوا ہے اس سے قریب ہی36گھنٹے قبل ایک تعمیراتی کمپنی کے دفتر میں بھی دہشت گردوں نے کریکرکا دھماکا کیا تھا ۔دریں اثناء وفاقی مشیر داخلہ ونومنتخب سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ دھماکے کا ہدف چینی قونصل خا نہ نہیں تھا۔ صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تحقیقات جاری ہے، دھماکے میں تحریک طالبان اور کالعدم تنظیم کے ملوث ہونے کے امکانات ہیں، تمام سفارت خانوں کی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔

آن لائن کے مطابق کالعدم تنظیم لشکر بلوچستان نے چینی قونصیلٹ پر حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔ تنظیم کے ترجمان لونگ بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے واقعے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کلفٹن میں چینی قونصیلٹ کو بلوچ سرمچاروں نے نشانہ بنایا،یہ حملہ چین کے لیے وارننگ ہے کہ وہ بلوچستان سے فوری طور پر نکل جائے، پاکستان کے ساتھ مل کر چین نے بلوچ وسائل کی لوٹ مار کا جو سلسلہ شروع کررکھا ہے وہ بند کردے،ہم چین سمیت دیگر غیر ملکی کمپنیوں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ بلوچ وسائل کی لوٹ مار کا سلسلہ بند کرکے فوری طوربلوچستان سے اپنے انخلاء کو یقینی بنائیں

بصورت دیگر بلوچستان میں ان کے اہلکاروں اور تنصیبات کو نشانہ بنایا جائے گا ، ترجمان نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔بوٹ بیسن کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل خانے اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ٹور ازم اینڈ مینجمنٹ کے قریب موٹر سائیکل میں نصب بم دھماکے کے بعد انویسٹی گیشن پولیس نے موٹر سائیکل کے رجسٹریشن نمبر سے اس کے مالک خلیل کا سراغ لگا کر اسے لانڈھی کے علاقے گلشن عباس نزد عمر ماروی گوٹھ سے حراست میں لے لیا جبکہ چینی قونصل خانے کے عقب میں پولیس کے ایک سابق اعلیٰ افسر کی رہائشی گاہ کے قریب لاوارث حالت میں کھڑی ہوئی موٹر سائیکل نمبر KBM-4055 کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اس اٹھا کر درخشاں کے علاقے سی ویو کے قریب لے گئی

جہاں بم ڈسپوزل اسکواڈ نے موٹر سائیکل کی سیٹ ہٹائی تو انکشاف ہوا کہ دہشت گردوں نے انتہائی مہارت سے اس میں بم نصب کیا ہوا تھا جسے بی ڈی ایس کے عملے نے ناکارہ بنا دیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ بم دھماکے میں تباہ ہونے والی اور لاوارث حالت میں ملنے والی دونوں موٹر سائیکلیں 19 جولائی کو اکبر روڈ سے خرید گئی تھیں ، پولیس اور حساس ادارے حراست میں لیے جانے والے افراد سے تفتیش کر رہے ہیں جبکہ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں ۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔