خوشنودی لاشاری کیخلاف جعلی ادویہ کانیا اسکینڈل سامنے آگیا

ایکسپریس اردو  منگل 24 جولائی 2012
 لاہورکے ادویہ سازادارے کوجعلی دوائوں کی سپلائی کے باوجودڈھائی کروڑکاچیک جاری کردیا. فوٹو رائٹرز

لاہورکے ادویہ سازادارے کوجعلی دوائوں کی سپلائی کے باوجودڈھائی کروڑکاچیک جاری کردیا. فوٹو رائٹرز

اسلام آباد: معتبرذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سابق سیکریٹری صحت خوشنود لاشاری کی ایفی ڈرین کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے بعد ایک نیااسکینڈل سامنے آیاہے جس میں لاہورکے ایک ادویہ ساز ادارے کی طرف سے ملک بھر کے بنیادی مراکز صحت پر 37 کروڑ جعلی ادویہ تقیسم کی گئیں جبکہ ان دوائوں کے نمونے جعلی قرار دینے کے بعدسیکریٹری صحت خوشنود لاشاری نے متعلقہ ادویہ ساز کمپنی کے مالک کوڈھائی کروڑ کا چیک بھی جاری کر دیا

حالانکہ ڈرگ ونگ کی طرف سے خوشنودی لاشاری کو اتنی بھاری رقم جاری کرنے سے منع کیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ لاہور کی ایک لیباریٹری کی طرف سے2009,10 کے دوران ملک بھر کے بینادی مراکز صحت پر حاملہ خواتین کیلیے 37 کروڑ کے قریب ملٹی وٹامنز گولیاں فراہم کی گئیں

جو کہ چھان بین کرنے پر شعبہ ڈرگ کی طرف سے زائد المعیاد اور جعلی قرار دے دی گئیں جس پر مذکورہ کمپنی کے مالک نے اس وقت کے سیکریٹری صحت خوشنودی لاشاری سے ذاتی مراسم بڑھائے اور شعبہ ڈرگ ونگ کی بھرپور مخالفت کے با وجود جعلی ادویہ کا چیک جس کی مالیت ڈھائی کروڑ بنتی تھی حاصل کر لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے متعلقہ کیس کا مکمل ریکارڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ مذکورہ کمپنی کے مالک اور سابق سیکریٹری صحت خوشنود لاشاری کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔