- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
جی ایچ کیو حملہ کیس تمام ملزمان کی اپیلیں مسترد، سزائیں برقرار
راولپنڈی: ملٹری کورٹ آف اپیل نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں سزا یافتہ مرکزی ملزم سمیت ساتوں ملزمان کی سزا کیخلاف اپیلیں خارج کر دیں اور انھیں دی جانے والی سزائوں کی توثیق کرتے ہوئے کورٹ مارشل عدالت کا سزا دینے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
کورٹ مارشل عدالت نے13اگست2011ء کو مرکزی ملزم محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کو سزائے موت ، 4 ملزمان عمران صدیق،خلیق الزماں،محمد عثمان اور واجد علی کو25، 25سال(عمر قید) ملزم محمد عدنان اور طاہر شفیق کو7،7 سال قیدکی سزا سنائی تھی جس کیخلاف ملزمان نے ملٹری کورٹ آف اپیل میں اپیلیں دائرکر دی تھیں۔
ملزمان نے10اکتوبر2009ء کو جی ایچ کیو پر حملہ کیا تھا جس میں بریگیڈیئر انوارالحق،کرنل وسیم سمیت16فوجی شہید اور21 زخمی ہوگئے تھے جبکہ اس مقابلہ میں 8دہشت گرد بھی مارے گئے تھے،مرکزی ملزم محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کو زخمی حالت میں مقابلے کے بعدگرفتارکیا گیا تھا ۔
مرکزی ملزم ڈاکٹر عثمان بھی فوجی بھگوڑا تھا یہ1989ء میں فوج کی میڈیکل کور میں بھرتی ہوا مگر2004ء میں فوج سے بھاگ کر دہشت گرد تنظیم میں شامل ہوگیا تھا۔ مرکزی ملزم کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس فیصلہ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے، ان کے بقول صفائی کا موقع ہی نہیں دیا گیا ان کی ابھی حتمی بحث ہونا باقی تھی کہ اپیلیں مستردکر دی گئیں،عمر قیدکے ملزم واجد کے وکیل کرنل(ر) انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے ایکسپریس کو بتایا کہ انھوں نے اپنی حتمی بحث مکمل کر لی تھی فیصلہ کی مصدقہ نقل حاصل کرنے کے بعد وہ اس فیصلہ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرینگے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔