- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
’’کوک اسٹوڈیو‘‘ پاکستانی میوزک بدنام کرنے کی سازش سے کم نہیں، موسیقار
لاہور: پاکستان میوزک کوپروموٹ کرنے کی بات کرنے والے ’’ کوک سٹوڈیو ‘‘ میں ماضی کے مقبول گیتوں کوبرباد کرنے کا سلسلہ نہ رک سکا۔ میوزک انڈسٹری کیلئے اپنی زندگیاں وقف کرنے والے عظیم موسیقاروں اورگلوکاروں کے علاوہ سازندوں نے بھی ’’کوک سٹوڈیو‘‘ میں شامل کئے جانے والے مقبول گیتوں کے ساتھ چھیڑچھاڑ اورسچے سُروں سے دوررہنے والے گلوکاروں کو متعارف کروانے کوکڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایک طرف تومقبول فوک گیتوں کی دھنوں کوتبدیل کیا گیا ہے اوردوسری جانب چند ایک کے علاوہ بہت سے ’’سفارشی ‘‘ گلوکاروں کودوبارہ سے میوزک کے اس اہم اوربڑے پلیٹ فارم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان میں میوزک کے سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ اگرپاکستانی میوزک کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک متعارف کروانے کی بات کی جائے تو ’’کوک سٹوڈیو‘‘ جیسا ہی کوئی پلیٹ فارم ہونا چاہئے ، جہاں باصلاحیت گلوکاراورسازندے اپنے فن سے سب کومحظوظ کریں لیکن گزشتہ سیزنز کی طرح اس بار بھی کوئی نیا میوزک متعارف نہیں کروایا گیا بلکہ ماضی کے مقبول گیتوں کا سہارا لے کرایک ’’گرینڈ شو‘‘ بنایا گیا ہے۔ ماضی کے مقبول گیتوں کے خالق موسیقاروں، شاعروں اورگلوکاروں سے اجازت لینا بھی مناسب نہیں سمجھا جاتا جوکہ بہت ہی غیراخلاقی حرکت ہے ۔
بلاشبہ پاکستان میوزک کے میدان میں اپنی ایک منفرد پہچان رکھتا ہے لیکن جس طرح سے کوک سٹوڈیومیں پاکستانی میوزک کے لیجنڈز کے گائے مقبول گیتوںکو نوجوان گلوکاروں کے ہاتھوں خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ پاکستانی میوزک کوبدنام کرنے کی سازش سے کم نہیں ہے۔ اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ کوک سٹوڈیو کے منتظمین پاکستانی میوزک کی سپورٹ کیلئے بہترکام کریں۔ میوزک کے مختلف انداز متعارف کروائے جائیں بلکہ ماضی کی بجائے اب نئے گیتوںکو سامنے لائیں تاکہ پاکستانی میوزک میں کوک سٹوڈیوکی بدولت خوبصورت اوربہترین اضافہ ہوسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔