- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
’’کوک اسٹوڈیو‘‘ پاکستانی میوزک بدنام کرنے کی سازش سے کم نہیں، موسیقار
لاہور: پاکستان میوزک کوپروموٹ کرنے کی بات کرنے والے ’’ کوک سٹوڈیو ‘‘ میں ماضی کے مقبول گیتوں کوبرباد کرنے کا سلسلہ نہ رک سکا۔ میوزک انڈسٹری کیلئے اپنی زندگیاں وقف کرنے والے عظیم موسیقاروں اورگلوکاروں کے علاوہ سازندوں نے بھی ’’کوک سٹوڈیو‘‘ میں شامل کئے جانے والے مقبول گیتوں کے ساتھ چھیڑچھاڑ اورسچے سُروں سے دوررہنے والے گلوکاروں کو متعارف کروانے کوکڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایک طرف تومقبول فوک گیتوں کی دھنوں کوتبدیل کیا گیا ہے اوردوسری جانب چند ایک کے علاوہ بہت سے ’’سفارشی ‘‘ گلوکاروں کودوبارہ سے میوزک کے اس اہم اوربڑے پلیٹ فارم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان میں میوزک کے سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ اگرپاکستانی میوزک کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک متعارف کروانے کی بات کی جائے تو ’’کوک سٹوڈیو‘‘ جیسا ہی کوئی پلیٹ فارم ہونا چاہئے ، جہاں باصلاحیت گلوکاراورسازندے اپنے فن سے سب کومحظوظ کریں لیکن گزشتہ سیزنز کی طرح اس بار بھی کوئی نیا میوزک متعارف نہیں کروایا گیا بلکہ ماضی کے مقبول گیتوں کا سہارا لے کرایک ’’گرینڈ شو‘‘ بنایا گیا ہے۔ ماضی کے مقبول گیتوں کے خالق موسیقاروں، شاعروں اورگلوکاروں سے اجازت لینا بھی مناسب نہیں سمجھا جاتا جوکہ بہت ہی غیراخلاقی حرکت ہے ۔
بلاشبہ پاکستان میوزک کے میدان میں اپنی ایک منفرد پہچان رکھتا ہے لیکن جس طرح سے کوک سٹوڈیومیں پاکستانی میوزک کے لیجنڈز کے گائے مقبول گیتوںکو نوجوان گلوکاروں کے ہاتھوں خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ پاکستانی میوزک کوبدنام کرنے کی سازش سے کم نہیں ہے۔ اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ کوک سٹوڈیو کے منتظمین پاکستانی میوزک کی سپورٹ کیلئے بہترکام کریں۔ میوزک کے مختلف انداز متعارف کروائے جائیں بلکہ ماضی کی بجائے اب نئے گیتوںکو سامنے لائیں تاکہ پاکستانی میوزک میں کوک سٹوڈیوکی بدولت خوبصورت اوربہترین اضافہ ہوسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔