پارلیمانی کمیٹی کے ملکی ٹریکٹرزپرتحفظات ؛ مقامی کمپنیوں کو درآمد کا انتباہ دیدیا

خصوصی رپورٹر  جمعرات 22 ستمبر 2016
رویہ یہی رہا تو مقامی ٹریکٹرز کی خریداری بند کر دیں گے،قائمہ کمیٹی نے کمپنیوں کو معیار بہتر بنانے اورسرکاری اداروں کو چیک اینڈ بیلنس کی ہدایت کردی فوٹو: آئی این پی/ فائل

رویہ یہی رہا تو مقامی ٹریکٹرز کی خریداری بند کر دیں گے،قائمہ کمیٹی نے کمپنیوں کو معیار بہتر بنانے اورسرکاری اداروں کو چیک اینڈ بیلنس کی ہدایت کردی فوٹو: آئی این پی/ فائل

 اسلام آباد:  قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق  نے کہا ہے کہ مقامی ٹریکٹر ساز کمپنیاں معیاری اور اچھی کوالٹی کے ٹریکٹرز بنانے میں ناکام ہوچکی ہیں، اگر یہی رویہ رہا تو خریداری بند کرکے ٹریکٹرز کی درآمد شروع کر دیں گے۔

گزشتہ روز این اے آر سی میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین شاکر بشیر اعوان کی زیرصدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق سکندر بوسن، ممبران کمیٹی اور وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے حکام نے ٹینڈر کے ذریعے مختلف اشیا کی خریداری کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ ٹینڈر کے ذریعے شفاف طریقے سے  امور سر انجام دیے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر زرعی ٹریکٹرز کے مختلف امور زیر غور آئے۔

وفاقی وزیر سکندر بوسن نے کہا کہ ملکی سطح پر ناقص زرعی ٹریکٹرز تیار ہو رہے ہیں جو 1لاکھ کلو میٹر بھی نہیں چلتے اور خراب ہو جاتے ہیں، اس لیے ملک میں عالمی معیار کے ٹریکٹرز کی تیاری کے لیے اقدامات کیے جائیں۔قائمہ کمیٹی نے کہاکہ مقامی ٹریکٹر ساز کمپنیاں معیاری اور اچھی کوالٹی کے ٹریکٹرز بنانے میں ناکام ہوچکی ہیں، اگر ان کا یہی رویہ رہا تو ٹریکٹرز کی مقامی سطح پر خریداری بند کرکے درآمد شروع کر دیں گے۔ کمیٹی نے ملک میں ٹریکٹرز تیار کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت کی کہ معیاری ٹریکٹرز تیار کیے جائیں، اس حوالے سے حکومتی ادارے چیک اینڈ بیلنس کے لیے اقدامات کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔