اقتصادی رابطہ کمیٹی آج 10 نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لے گی

ارشاد انصاری / خصوصی رپورٹر  منگل 11 دسمبر 2012
پٹرولیم قیمتوں کے تعین کیلیے سفارشات پر مبنی رپورٹ بھی پیش کیے جانے کا امکان۔   فوٹو : فائل

پٹرولیم قیمتوں کے تعین کیلیے سفارشات پر مبنی رپورٹ بھی پیش کیے جانے کا امکان۔ فوٹو : فائل

اسلام آ باد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) منگل کو قادر پور گیس فیلڈ سے نکلنے والی گیس کی قیمتوں میں اضافے، چینی کی برآمد کے نئے نظام اور بجلی کی تیاری کیلیے پاور پلانٹس کو ترجیحی بنیادوں پر گیس کی فراہمی کی منظوری سمیت 10 نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لے گی۔

ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ہوگا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قادر پور گیس سے نکلنے والی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دینے کی صورت میں صارفین پر 200 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا اور اس مقصد کیلیے گیس سیل پرچیز ایگریمنٹ میں ایک نئی شق شامل کی جارہی ہے جس کی منظوری لینے کیلیے سمری ای سی سی کو بھجوائی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ای سی سی کی ذیلی کمیٹی برائے پٹرولیم کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے سفارشات پر مبنی رپورٹ بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

8

اجلاس میں فرٹیلائزر پلانٹس کو گیس کی فراہمی کیلیے ٹرانسمیشن سسٹم الگ سے متعارف کرانے کی سمری پر بھی غور ہوگا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان بیوروشماریات کی طرف سے قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار کے حوالے سے پریزینٹیشن بھی دی جائیگی، اس کے علاوہ تلو پاکستان ڈیولپمنٹ لمیٹڈ اور تلو بنگلہ دیش کی کارپوریٹ خریداری کی سمری، پاور سیکٹر کو ترجیحی بنیاد پر گیس کی فراہمی کی سمری، شارٹ ٹرم پلان کے تحت اینگرو لمیٹڈ کو گیس کی فراہمی کی سمری، ملکی مجموعی اقتصادی صورتحال اور اقتصادی اشاریوں، اشیائے ضروریہ کے ذخائر اور انکی قیمتوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اب تک کے فیصلوں پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔