چین میں صرف 13 مزدروں کے ہاتھوں سے ہزاروں فٹ بلندی پر بنی سرنگ

ویب ڈیسک  بدھ 5 اکتوبر 2016
صرف 13 کسانوں نے سادہ اوزاروں سے 4 سال کے عرصے میں کھودا تھا۔ فوٹو: بشکریہ چائنا ٹی وی

صرف 13 کسانوں نے سادہ اوزاروں سے 4 سال کے عرصے میں کھودا تھا۔ فوٹو: بشکریہ چائنا ٹی وی

ہینان: حال ہی میں چین کی ایک حیرت انگیز سرنگ کی ڈرون ویڈیو نے چین میں سیکڑوں سال قبل بنائے جانے والے اس شاہکار کی یاد تازہ کردی ہے۔

ایک دشوار گزار اور قریباً بالکل سیدھی چٹان پر قائم اس سرنگ کا نام ’’گاؤ لیانگ‘‘ ہے اور اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسے صرف 13 کسانوں نے سادہ اوزاروں سے 4 سال کے عرصے میں کھودا تھا اور آج یہاں کاریں دوڑتی ہیں۔

چائنا ٹی وی کی جانب سے جاری اس حیرت انگیز ویڈیو میں چینی صوبے ہینان میں واقع یہ عجوبہ سرنگ دیکھی جاسکتی ہے۔ یہ سرنگ 1700 میٹر ( 5500 فٹ) کی بلندی پر واقع ہے اور اس کے پاس گاؤلنگ گاؤں ہے جو 600 سال پرانا ہے۔ یہاں 1972 میں باقاعدہ روڈ بنایا گیا ورنہ اس بلندی پر جانے کے لیے پتھروں سے بنے 720 زینوں پر چڑھ کر جانا پڑتا تھا۔ لیکن اس سے قبل یہاں کے باہمت دیہاتیوں نے اپنے ہاتھوں میں سادہ اوزار تھام کر سرنگ بنانا شروع کی اور 5 سال کی محنت کے بعد لوہے جیسی چٹانوں کے درمیان ایک راستہ بنالیا۔

تمام مشکلات کے باوجود یہاں کے دیہاتیوں نے 5 سال کی محنت کے بعد 4 میٹر چوڑی اور 5 میٹر بلند سرنگ کھودی جس میں 12 ٹن سلاخیں استعمال ہوئیں اور 4 ہزار ہتھوڑے ٹوٹے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔