- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کر دئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
ایس آر او 565، صنعتوں کو ٹیکس چھوٹ سرٹیفکیٹ کا اجرا رک گیا
کراچی: ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپزیزمنٹ کی جانب سے مقامی صنعتوں کو خام مال کی درآمد پرایس آراونمبر565کے عارضی سرٹیفکیٹ کے اجرا میں تاخیری حربوں کی شکایات بڑھ گئی ہیں اور ان تاخیری حربوں کی وجہ سے خام مال کی درآمدی سرگرمیاں رکنے سے مقامی صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ایس آراونمبر 565کے تحت صنعتوں کوخام مال کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسز میں 10 سے 15 فیصدکی چھوٹ حاصل ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ مالی سال 2012-13کے بجٹ کے بعد ایس آر او نمبر 565 کے سرٹیفکیٹ کااجرا محکمہ سیلزٹیکس سے محکمہ کسٹمزکو منتقل کیاگیا تاہم محکمہ کسٹمزکی جانب سے بیشتر صنعتوں کو 5 ماہ کاعرصہ گزرنے کے باوجود ایس آراونمبر565کے سرٹیفکیٹ کا اجرا نہیں کیا گیا، اس کے برعکس محکمہ سیلزٹیکس سے مذکورہ ایس آر او کے تحت سرٹیفکیٹ کا اجرا ایک ہفتہ کے دوران کر دیا جاتا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز مذکورہ سرٹیفکیٹ 3 سے 4 ماہ کی مدت کیلیے جاری کررہا ہے جبکہ محکمہ سیلز ٹیکس ایک سال کی مدت کیلیے سرٹیفکیٹ جاری کرتاتھا۔ ذرائع کاکہناہے کہ اپریزمنٹ کلکٹریٹ میں تعینات افسران کی جانب سے سرٹیفکیٹ کے اجرا کیلیے مقامی صنعتوں کوسہولتیں فراہم کرنے کے بجائے انہیں پریشان کیا جارہا ہے اور مختلف غیرمتعلقہ وغیر ضروری دستاویزات طلب کی جارہی ہیںجس کے باعث مقامی صنعتوں کے مالکان میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔