- وسیم اکرم اور وقار یونس جیسا کامیاب بولر بننا چاہتا تھا، ڈیرن گف
- وزیرخارجہ امریکا پہنچ گئے، امریکی ہم منصب سے 18 مئی کو ملاقات طے
- آٹھ سالہ پولیس سروس کے بعد کتے کی ریٹائرمنٹ کی ویڈیو وائرل
- سپریم کورٹ نے لوٹوں کے خلاف فیصلہ دے کر پاکستان کی اخلاقیات کو گرنے سے بچالیا، عمران خان
- رواں سال 34 لاکھ امریکی جلد کے کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں، رپورٹ
- حکومت کا مستحق لوگوں کو پیٹرولیم مصنوعات پر ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کیلیے پلان تشکیل
- چلتی گاڑی کو درست نشانہ بنانے کیلیے چین کا ہائپر سونک میزائل کا منصوبہ
- سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کو کالعدم قرار دینے کے لیے ایم کیو ایم عدالت پہنچ گئی
- موسمیاتی تبدیلی، آم کی پیداوار میں 60 فیصد کمی
- پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھائے بغیر معیشت دم توڑ جائے گی، مریم نواز
- محمد یوسف ٹاپ سے لوئر آرڈر تک ٹیم کی بیٹنگ مستحکم کرنے کے خواہاں
- سپریم کورٹ کے فیصلے کا مطلب ہے اسمبلیاں تحلیل اور حکومت ختم ہو گئی، فواد چوہدری
- عالمیِ یومِ فشارِخون: بلڈ پریشر کم کرنے والی غذائیں
- بھارت کا افغانستان میں سفارت خانہ کھولنے کا عندیہ
- خبردار! آپ کا خون پلاسٹک کے ذرات سے بھرا ہو سکتا ہے
- خاتون کو زیادتی کے بعد بلیک میل کرنے والا ساتھی ملزمہ سمیت گرفتار
- سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- امریکی شہری 111 ٹی شرٹ پہن کر میراتھن میں شریک
- امام الحق نے کورونا پابندیوں سے آزادی ملنے کو عید قرار دے دیا
- بھارت میں انتہا پسندوں کا مسجد کو مندر بنانے کیلیے شیولنگ کی برآمدگی کا بھونڈا دعویٰ
ایس آر او 565، صنعتوں کو ٹیکس چھوٹ سرٹیفکیٹ کا اجرا رک گیا

محکمہ کسٹمز مذکورہ سرٹیفکیٹ 3 سے 4 ماہ کی مدت کیلیے جاری کررہا ہے، ذرائع فوٹو: فائل
کراچی: ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپزیزمنٹ کی جانب سے مقامی صنعتوں کو خام مال کی درآمد پرایس آراونمبر565کے عارضی سرٹیفکیٹ کے اجرا میں تاخیری حربوں کی شکایات بڑھ گئی ہیں اور ان تاخیری حربوں کی وجہ سے خام مال کی درآمدی سرگرمیاں رکنے سے مقامی صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ایس آراونمبر 565کے تحت صنعتوں کوخام مال کی درآمد پر ڈیوٹی و ٹیکسز میں 10 سے 15 فیصدکی چھوٹ حاصل ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ مالی سال 2012-13کے بجٹ کے بعد ایس آر او نمبر 565 کے سرٹیفکیٹ کااجرا محکمہ سیلزٹیکس سے محکمہ کسٹمزکو منتقل کیاگیا تاہم محکمہ کسٹمزکی جانب سے بیشتر صنعتوں کو 5 ماہ کاعرصہ گزرنے کے باوجود ایس آراونمبر565کے سرٹیفکیٹ کا اجرا نہیں کیا گیا، اس کے برعکس محکمہ سیلزٹیکس سے مذکورہ ایس آر او کے تحت سرٹیفکیٹ کا اجرا ایک ہفتہ کے دوران کر دیا جاتا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز مذکورہ سرٹیفکیٹ 3 سے 4 ماہ کی مدت کیلیے جاری کررہا ہے جبکہ محکمہ سیلز ٹیکس ایک سال کی مدت کیلیے سرٹیفکیٹ جاری کرتاتھا۔ ذرائع کاکہناہے کہ اپریزمنٹ کلکٹریٹ میں تعینات افسران کی جانب سے سرٹیفکیٹ کے اجرا کیلیے مقامی صنعتوں کوسہولتیں فراہم کرنے کے بجائے انہیں پریشان کیا جارہا ہے اور مختلف غیرمتعلقہ وغیر ضروری دستاویزات طلب کی جارہی ہیںجس کے باعث مقامی صنعتوں کے مالکان میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔