- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست مجرم قرارڈ
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
سائنسدانوں نے بڑھاپے کو دور رکھنے والا ایک اہم کیمیکل دریافت کرلیا
برلن: ماہرین نے چوہوں اور کیچوؤں پر کیے گئے تجربات کے بعد بڑھاپے کو روکنے والا ایک اہم جزو دریافت کرلیا ہے جسے ’’کو اینزائم این اے ڈی پلس‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق اگر اس شریک خامرے (کو اینزائم) کو جسم میں داخل کیا جائے تو اس سے عمر رسیدگی اور جسمانی بڑھاپے کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے اور عمر لمبی ہوجاتی ہے اور یہی نہیں بلکہ الزائیمر اور پارکنسن جیسے امراض سے بچاؤ میں بھی ممکن ہوسکتا ہے۔
اس ضمن میں یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے مرکز برائے صحتمندانہ بڑھاپے اور امریکی انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے اٹاکسیا ٹیلنگیکٹیشیا کے مرض میں مبتلا چوہوں اور کیچوؤں پر اس کیمیکل کے اثرات کا مطالعہ کیا ہے۔ یہ بیماری دماغی ہوتی ہے اور ڈی این اے کی ازخود مرمت کو روک کر جلد بڑھاپا لاتی ہے۔ این اے ڈی پلس کو ان جانوروں میں شامل کرکے نہ صرف مائٹو کونڈریائی ڈی این اے کی ٹوٹ پھوٹ کو روکا گیا بلکہ خلیات کی سطح پر بڑھاپے کو روک کر ان جانوروں کو طویل عرصے تک جوان بھی رکھا گیا۔
سائنسدانوں کے مطابق این اے ڈی پلس 2 طرح سے بڑھاپے کو روکتی ہے۔ اول ، ڈی این اے کی شکست و ریخت کو کم کرتی ہے اور دوم مائٹو کونڈریائی خرابی کو بھی دور کرتا ہے۔ تحقیق کرنے والے ماہرین سائنسدان کا کہنا ہےکہ این اے ڈی پلس کیمیکل سےچوہوں اور کیڑوں کی عمر بڑھی جو حیرت انگیز امر ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔