بنگلور، کشمیری سافٹ ویئر انجینئر کو جھوٹے مقدمے میں عمر قید

اے پی پی  بدھ 19 اکتوبر 2016
10سال جیل میں رہنے کے بعد عمر قید سنا دی گئی، بیٹے کو دیکھنے کی حسرت لیے والد چل بسے۔ فوٹو: فائل

10سال جیل میں رہنے کے بعد عمر قید سنا دی گئی، بیٹے کو دیکھنے کی حسرت لیے والد چل بسے۔ فوٹو: فائل

سرینگر: بھارتی عدالت نے کشمیری سافٹ ویئر انجینئر بلال احمد کوٹا کو جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنا دی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بنگلور میں 5 جنوری 2007ء کو گرفتار کیے گئے سرینگر کے نوجوان بلال احمد کوٹا کو عدالت نے حساس مقامات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی فرموں کیخلاف مجرمانہ منصوبہ بندی کرنے کے جھوٹے مقدمے میں عمرقید کی سزا سنائی ہے۔ بلال کے اہلخانہ نے ان پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھیں پھنسایا گیا اور کشمیری ہونے کی سزا دی گئی ہے۔

بلال کے بھائی نے بتایا کہ اسی غم میں ہمارے والد کی موت واقع ہوگئی اور اپنے بیٹے کو دیکھنے کی حسرت آخری وقت تک ان کے دل میں رہی۔ انھوں نے عدالت کی طرف سے سزا کو ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلال احمد نے پہلے ہی جیل میں 10سال کاٹے ہیں اور 10برس تک ایام اسیری گزارنے کے بعد اب انھیں تاحیات قید کی سزا سنائی گئی۔

بلال احمد کو سرینگر سنٹرل جیل منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اہلخانہ کے پاس اتنے وسائل نہیں ہے کہ وہ بلال احمد کے ساتھ بنگلور جیل میں ملاقاتیں کریں اور نہ ہی وہ وہاں وکلا کو بھاری فیس ادا کر سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔