بھارتی میڈیا میزائل سے پاکستان کو نشانہ بنانے کا خواب دیکھنے لگا

ویب ڈیسک  بدھ 19 اکتوبر 2016
براہموس میزائل کے بارے میں بھارتی دعووں میں حقیقت کم اور پروپیگنڈا زیادہ ہے۔ (فوٹو: فائل)

براہموس میزائل کے بارے میں بھارتی دعووں میں حقیقت کم اور پروپیگنڈا زیادہ ہے۔ (فوٹو: فائل)

نئی دلی: خطے میں ایٹمی اورمیزائل دوڑ بھارت نے شروع کی اور پاکستان کو مجبوراً اس دوڑ میں شامل ہونا پڑا لیکن دنیا جانتی ہے ایٹمی اور میزائل ٹیکنالوجی میں پاکستان کے مقابلے میں بھارت بہت پیچھے ہے لیکن اسے ایسا جنگی جنون چڑھا ہے کہ اسے خواب بھی ایسے ہی آتے ہیں جو کبھی شرمندہ تعبیر ہی نہیں ہوسکتے اور ایسا ہی خواب پاکستان کو اپنے کروز مئزائل سے نشانہ بنانے کا ہے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ روس کے تعاون سے ’’براہموس کروز میزائل‘‘ کی رینج (حدِ ضرب) دوگنی کی جائے گی جس کے بعد یہ 600 کلومیٹر دور تک کسی بھی ہدف کو ’’ٹھیک ٹھیک‘‘ نشانہ بناسکے گا؛ یعنی یہ پاکستان میں کسی بھی عمارت یا ٹھکانے کو آسانی سے تباہ کرسکے گا۔ اپنے اس دعوے کے ثبوت میں بھارتی میڈیا نے نامعلوم سینئر بھارتی افسران کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ روسی اور بھارتی حکام کے مابین براہموس کروز میزائل کی موجودہ رینج (300 کلومیٹر) سے بڑھا کر دوگنی یعنی 600 کلومیٹر کرنے کے معاہدے کو حتمی شکل دی جاچکی ہے۔

بھارت کے پاس کروز میزائل بنانے کی تکنیکی صلاحیت یا ٹیکنالوجی نہیں تھی بلکہ یہ روس سے دفاعی معاہدوں کے ذریعے منتقل کی گئی اور اسی کی نتیجہ براہموس کروز میزائل کی شکل میں ظاہر ہوا۔ ان تاریخی حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے بھارتی میڈیا یہ کہنے میں مصروف ہے کہ بھارتی ماہرین کےلئے براہموس میزائل کی رینج دوگنی کرنا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہوگا۔ اگر یہ بات درست ہے تو پھر روس کے ساتھ معاہدے کی کوئی ضرورت بھی نہیں تھی۔

البتہ بھارت کےلئے سب سے بڑا مسئلہ براہموس کروز میزائل کی عالمی منڈی میں فروخت کا تھا جو اس سال جون (2016) میں اس کے ’’میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول ریجیم‘‘ (ایم ٹی سی آر) نامی عالمی معاہدے میں شمولیت کے بعد حل ہوچکا تھا۔

غرض براہموس میزائل کے آئندہ ڈیزائن کے بارے میں بھارتی میڈیا کے تبصرے اور ان تبصروں میں موجود تضادات، دونوں ہی یہ ثابت کرنے کےلئے کافی ہیں کہ ایسی خبروں کا مقصد صرف اور صرف اپنے پڑوسی ممالک کو دباؤ میں مبتلا کرنا اور خود کو خطے کی سب سے بڑی اور ناقابلِ شکست طاقت کے طور پر منوانا ہے۔

دلچسپی کی بات تو یہ ہے کہ پاکستان کے خلاف جدید اور زیادہ رینج والے براہموس میزائل کے ممکنہ استعمال کا تذکرہ کرتے وقت بھارتی میڈیا نے پاکستان میں نصب فضائی دفاعی نظام کو یکسر نظرانداز کردیا؛ جس سے صاف ظاہر ہے کہ اس خبر میں صداقت کم اور پروپیگنڈا عنصر زیادہ ہے۔

قبل ازیں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ماسکو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا ملک براہموس میزائل کو بہتر بناکر اس کی رینج (حدِ ضرب) میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ اسے زمین، فضا اور سمندر سے فائر ہونے کے قابل بھی بنائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ بھارت کے ساتھ ’’پانچویں نسل کا لڑاکا طیارہ‘‘ بنانے پر بھی کام کریں گے۔ اگرچہ اس بیان میں پیوٹن نے اس سے زیادہ کچھ نہیں کہا لیکن بھارتی میڈیا نے بغلیں بجانا شروع کردیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔