- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
پیمرا نے بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کردی
اسلام آباد: پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ٹی وی اور ایف ایم ریڈیوز پر انڈین مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔
پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پیمرا کا 120 واں اجلاس چیرمین پیمرا ابصار عالم کی زیر صدارت ہوا جس میں سیکریٹری داخلہ عارف احمد خان، سیکریٹری انفارمشین صبا محسن، چیرمین ایف بی آر ناصر محمد خان، چیرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ سمیت اتھارٹی کے دیگر ممبران شریک تھے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی چینلز کے ذریعے منی لانڈرنگ کی جارہی ہے، چئیرمین پیمرا
اس خبر کو بھی پڑھیں: پیمرا کا بھارتی چینلز دکھانے کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
اجلاس میں حکومت کی جانب سے سمری کا جواب موصول ہونے کا معاملہ بھی زیر غور آیا جس میں حکومت پاکستان نے پیمرا کو انڈین مواد سے متعلق فیصلہ سازی کرنے میں مکمل اختیارات تفویض کردیئے جس کے بعد اتھارٹی نے سیٹلائٹ ٹی وی چینلز اور ریڈیو پر انڈین مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کردی جس کا اطلاق 21 اکتوبر سے ہوگا جب کہ خلاف ورزی کرنے والے ٹی وی چینلز اور ایف ایم ریڈیوز کا لائنسس بغیر شوکاز نوٹس جاری کیے بغیر معطل کردیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔