نجی شعبہ پاک بھارت تجارت 10 ارب ڈالر تک پہنچانے کیلئے پرعزم

بزنس رپورٹر  جمعـء 14 دسمبر 2012
فی الوقت باہمی تجارت کی مالیت 3 ارب ڈالر ہے جس میں تیسرے ملک کے توسط سے ہونے والی تجارتی سرگرمیاں بھی شامل ہیں، کرن وہرہ  فوٹو: فائل

فی الوقت باہمی تجارت کی مالیت 3 ارب ڈالر ہے جس میں تیسرے ملک کے توسط سے ہونے والی تجارتی سرگرمیاں بھی شامل ہیں، کرن وہرہ فوٹو: فائل

کراچی: پاکستان اور بھارت کے درمیان واہگہ سرحد کے ذریعے شفاف تجارتی سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد آئندہ10 سال میں باہمی تجارت کے حجم کو 10 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقررکیا گیا ہے۔

فی الوقت باہمی تجارت کی مالیت 3 ارب ڈالر ہے جس میں تیسرے ملک کے توسط سے ہونے والی تجارتی سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔ یہ بات بھارتی صنعتکاروں کی تنظیم کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹریز (سی آئی آئی) کے17 رکنی وفد کے سربراہ کرن وہرہ نے جمعرات کو کراچی چیمبر میں خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کے بلارکاوٹ تجارتی سرگرمیوں کے آغاز سے جلد ہی باہمی تجارت کی مالیت 2 ارب ڈالربڑھ جائے گی اورتیسرے ملک سے بالواسطہ تجارتی سرگرمیاں رک جائیں گی، باہمی تجارت کے فروغ کیلیے بھارت اور پاکستان کے درمیان کاروباری اور عوامی رابطوں کوتوسیع دینے کی سرگرمیاں جاری ہیں۔

تاجروں کوتاحال ویزوں کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں لیکن پاکستانی وزیر داخلہ کے دورہ بھارت کے بعد امکان ہے کہ ویزہ مسائل بھی حل ہوجائیں گے، بھارت پاکستان کے ساتھ شعبہ توانائی، پٹرو کیمیکل،آئی ٹی سمیت دیگرشعبوںمیں باہمی تعاون سے کام کرنا چاہتا ہے۔

اس موقع پر بی ایم جی کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے کہا کہ بھارتی رویے میںمثبت تبدیلی خوش آئند ہے۔محمدہارون اگر نے کہا کہ کراچی چیمبر اور سی آئی آئی  کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے بعد دونوں اداروں کے اراکین کے درمیان باہمی روابط ومعلومات کے تبادلے کو فروغ ملے گا۔بعد ازاں کراچی چیمبرنے رابطہ نشست، بزنس ٹوبزنس کا بھی اہتمام کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔