تعلیمی معیار کی بہتری کیلئے انقلابی اقدامات کر رہے ہیں، پیر مظہر

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 14 دسمبر 2012
صوبائی وزیر تعلیم پیر مظہر الحق ڈویژنل ٹیکنالوجی ریسورسز سینٹر میں قائم کی جانے والی شہید بے نظیر بھٹو کمپیوٹر لیب کا افتتاح کر رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

صوبائی وزیر تعلیم پیر مظہر الحق ڈویژنل ٹیکنالوجی ریسورسز سینٹر میں قائم کی جانے والی شہید بے نظیر بھٹو کمپیوٹر لیب کا افتتاح کر رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

حیدرآباد: سینئر صوبائی وزیر تعلیم پیر مظہر الحق نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے صوبے میں تعلیمی معیار کو جدید اورمزید بہتر بنانے کے لیے سندھ ٹیچرز ڈیولپمنٹ ایجوکیشنل اتھارٹی قائم کی ہے جس کے تحت صوبے کے اساتذہ کو جدید تربیت فراہم کی جائے گی۔

ڈویژنل ٹیکنالوجی ریسورسز سینٹر لطیف آباد نمبر 7 میں اساتذ ہ کو دی گئی 4 روزہ تربیت کی اختتامی تقریب کے بعد صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے انھوں نے کہا آئندہ سال سے اساتذہ کی بھرتیوں کے لیے ایسوسی ایٹ ڈگری ان ٹیچنگ لازمی قرار دی جائے گی، تاکہ تربیت یافتہ ماہر اساتذہ کو بھرتی کر کے صوبے کے طالب علموں کو معیاری تعلیم دی جا سکے۔ پیر مظہر نے کہا کہ موجودہ حکومت صوبے کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے انقلابی اقدامات کر رہی ہے جس کے تحت سندھ ٹیچرز ڈیولپمنٹ ایجوکیشن اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جبکہ بیورو آف کریکیولم ونگ جام شورو اور پائٹ نواب شاہ کو اس اتھارٹی میں ضم کیا جائے گا اور اتھارٹی کے ذریعے صوبے بھر میں اساتذہ کی تربیت کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بہت جلد100 لڑکیوں کا بیچ ایسوسی ایٹ ڈگری ان ٹیچنگ حاصل کرنے والا ہے جو کہ گریجویشن کے مساوی ہے جب کہ آئندہ سال سے پی ٹی اور سی ٹی کورس کو ختم کر کے مذکورہ ڈگری رکھنے والے امیدواروں کو اساتذہ کی بھرتی کے لیے اہل قرار دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس  مقصد کے لیے صوبے کے 11 اضلاع کے ایلیمنٹری کالجز میں ایسوسی ایٹ ڈگری ان ٹیچنگ کی تعلیم بھی شروع کی گئی ہے، سند ھ حکومت نے اساتذہ کی فنی اور تعلیمی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے سی پی ڈی کے نام سے کورس بھی شروع کیا ہے جس کے تحت حاضر سروس اساتذہ اور نئے اساتذہ کو جدید تربیت فراہم کی جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ ہر ضلع کے دو کالجز اور دو اسکولوں میں ایکٹیو رومز بھی قائم کیے گئے ہیں جہاں طلبہ اور طالبات کو ملٹی میڈیا اسکرین بورڈ کے ذریعے جدید تعلیم دی جائے گی جس کے لیے پہلے اساتذہ کو تربیت فراہم کی جائے گی۔

01

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بیورو آف کریکیولیم نے اسکولوں کے نصاب میں کئی اصلاحات کی ہیں،  جس کے تحت پرانے نصاب میں شامل فرقہ واریت اور لسانی تفریق اور آمریت کے حامی مضامین کو ختم کر کے ان کی جگہ مذہبی رواداری اور کمپیوٹر کے مضامین شامل کیے ہیں، اسکولوں کے نصاب کو قائد اعظم محمد علی جناح کے منشور کے مطابق بنانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ بہت جلد سندھ حکومت کی جانب سے پرائمری اسکولز میں کمپیوٹر کی تعلیم سے متعلق مفت کتب بھی تقسیم کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا ماضی میں سفارش پر اساتذہ کی بھرتی سے صوبے کی تعلیم تباہ ہوئی اس لیے یہ حکومت اہلیت کی بنیاد پر اساتذہ کی بھرتی کو ترجیح دے رہی ہے اور بہت جلد 19 ہزار اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے۔

پیر مظہر الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 1400 بند اسکولز کھولے گئے  جب کہ اس وقت بھی 4000 اسکولز بند ہیں جو کہ نئے اساتذہ کی بھرتیوں کے بعد کھولے جائیں گے۔ قبل ازیں انھوں نے ڈویژنل ٹیکنالوجی ریسورسز سینٹر میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کمپیوٹر لیب کا  افتتاح اور ایگروٹیکنالوجی سینٹر لطیف آباد نمبر 11 کا بھی دورہ کیا۔ دریں اثناء صوبائی وزیر تعلیم نے بھٹائی ٹاؤن کے علاقے میں  اپنی والدہ  سے منسوب اسکول حفصہ شاہ نواز کا اچانک دورہ کیا اور وہاں جاری مرمتی کام کا جائزہ لیا۔ اس دوران عوامی شکایات اور اطلاعات ملنے کے باوجود غیر حاضری پر ڈائریکٹر اسکول حیدرآباد شمس الدین دل کو فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ انھوں نے سیکریٹری تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر ڈائریکٹر اسکولز حیدرآباد کا چارج محکمہ تعلیم کے کسی اور سینئر افسر کے حوالے کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔