بحرین کے جیل میں قید پاکستانی اپنے سفارتخانے کیخلاف پھٹ پڑے

شمس الحق قذافی  پير 24 اکتوبر 2016
ویزے کے باوجود رہائی نہیں مل رہی ، حکومت نوٹس لے، متاثرین کی اپیل فوٹو؛فائل

ویزے کے باوجود رہائی نہیں مل رہی ، حکومت نوٹس لے، متاثرین کی اپیل فوٹو؛فائل

 لاہور: کیا پاکستانی بیرون ملک روزی روٹی کیلیے نہ جایا کریں، کیا ہم پاکستانی نہیں کہ ایمبیسی کا کوئی اہلکار ہماری مدد کو نہیں آرہا، الٹا کہتے ہیں آپکے کاغذات گم ہوگئے ہیں، ویزہ ہونے کے باوجود 11،11ماہ سے جیل میں بغیر کسی جرم کے بیٹھے ہیں۔ پاکستان واپس پہنچ کر پارلیمنٹ اور حکومتی اداروں کے سامنے خودکشی کرلیں گے۔

ان خیالات کا اظہار بحرین امیگریشن ڈیپورٹ سینٹر(جیل) میں ایک عرصے سے لاوارث پڑے پاکستانی شہریوں ساجد رحیم، محمد ارشد، عثمان علی، خواجہ کامران، حق نواز، محبوب خان، محمد ارشد، عمران خان، محمد محسن کمال ، محمدامجد اسلام، بابر علی، محمد اسرار، عبدالمستقیم خان، محمد ارشاد، محمد عمران ، مجاہد رسول  اور روز رحمٰن نے روزنامہ ایکسپریس سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ساجد رحیم نے کہا کہ روزنامہ ایکسپریس کے توسط سے حکمرانوں اور ایمبیسی اہلکاروں سے اپیل ہے کہ ہماری یہاں سے جان چھڑائیں،  لیکن یہاں کوئی اہلکار بات سننے کو تیار نہیں ہوتا۔

محمد ارشد کا کہنا تھا کہ ایمبیسی میں نئے پاسپورٹ کیلیے فیس جمع کروائی ہے لیکن 3ماہ سے جیل اہلکار ایمبیسی جانے نہیں دے رہے کہ عدالت کا لیٹر لاؤ تو جانے دینگے۔ عثمان علی نے بتایاکہ بحرین میں پاکستانی ایمبیسی کچھ کام نہیں کررہی، کفیلوں سے ہمیں پیسے بھی نہیں ملے۔ روز رحمٰن کا کہنا تھاکہ ان کے 5 بچے سوات میں 7 برس سے واپسی کا انتظارکررہے ہیں، قید کاٹ کر بھی جانے نہیں دیا جارہا ، ایکسپریس ہماری اپیل حکمرانوں تک پہنچادے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔