بھتہ نہ پاکستانی فنکاروں کیخلاف بیان کام آیا ’’اے دل ہے مشکل‘‘ کی ریلیز پر مظاہرے

شوبز ڈیسک  ہفتہ 29 اکتوبر 2016
انتہاپسند ہندوؤں نے احتجاج کے دوران پاکستانی اداکاروں کیخلاف نعرے لگائے ،کئی سینما گھروں میں فلم کی نمائش رک گئی۔ فوٹو: فائل

انتہاپسند ہندوؤں نے احتجاج کے دوران پاکستانی اداکاروں کیخلاف نعرے لگائے ،کئی سینما گھروں میں فلم کی نمائش رک گئی۔ فوٹو: فائل

پٹنہ / ناگپور / کولکتہ: پاکستانی اداکاروں فواد خان اور عمران عباس کی وجہ سے متنازع بننے والی کرن جوہر کی فلم ’’اے دل ہے مشکل‘‘ بھارت میں سخت سیکیورٹی میں نمائش کے لیے پیش کردی گئی۔

سینیما ہالز کے باہر امن و امان قائم رکھنے میں نیم فوجی دستے دہلی پولیس کی مدد کر رہے تھے۔ تاہم بھارتی انتہاپسند تنظیم بی جے پی کے اہم رہنماؤں کی طرف سے پروڈیوسر کرن جوہر سے 5 کروڑ روپے بھتہ لینے اور فلم کے پروڈیوسرز کی طرف سے پاکستانی فنکاروں کو آئندہ کاسٹ نہ کرنے کے بیان کے باوجود بھارتی انتہاپسند ہندو راضی نہ ہوئے اور فلم کی ریلیز کیخلاف کئی شہروں میں مظاہرے کیے گئے جس کی وجہ سے متعدد سینماہالز میں فلم کی نمائش رک گئی بتایا گیاہے کہ بھارتی ہندو انتہاپسند تنظیم بی جے پی اور مہارشٹرا نونرمان سیناکے حامیوں نے پٹنہ اور ناگپور میں سینما ہالز کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے پٹنہ میں گاندھی میدان کے قریب واقعہ سینما ہال کے باہر احتجاج کے دوران بی جے پی کے کارکنوںنے کرن جوہر کا پتلا نذر آتش کیا اور پاکستانی اداکاروں کیخلاف نعرے لگائے۔

دریں اثنا ناگپور میں بھی ملٹی پیلکس سینما ہال کے باہر ایم این ایس کے ارکان نے احتجاجی مظاہرہ کیااور کرن جوہر اور پاکستانی اداکاروں کیخلاف نعرے بازی کی پولیس کے مطابق اس موقع پر کوئی ناخوشگوار مظاہرہ نہیں ہواادھر کولکتہ میں بھی انتہاپسند ہندوتنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے سینما ہال کے باہر مظاہرہ کیااور نعرے بازی کی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔