- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
دنیا کی نایاب ترین بلی فروخت کے لیے پیش
ماسکو: دنیا کی سب سے نایاب اور مہنگی ترین بلی ’’کاراکیٹ‘‘ روس میں فروخت کے لیے پیش کردی گئی جس کی قیمت 15 لاکھ روسی روبل (23 لاکھ پاکستانی روپے) ہے۔
دنیا بھر میں اس وقت ان بلیوں کی تعداد صرف 30 ہے جس کی نسل عام پالتو گھریلو بلی (ایبی سینیئن کیٹ) اور جنگلی بلی (وائلڈ کاراکیل) میں ملاپ سے تیار کی گئی ہے۔
’’وائلڈ کاراکیل‘‘ (Wild Caracal) کہلانے والی دیوقامت جنگلی بلی زمانہ قدیم ہی سے بادشاہت اور شان و شوکت کی علامت تصور کی جاتی ہے۔ اس کی لمبائی 20 انچ تک جب کہ وزن 33 پونڈ (20 کلوگرام) تک ہوتا ہے۔ فرعونوں کے مجسموں میں بھی اسی جنگلی بلی کی جھلک موجود ہے، اسے فرعونوں کے ساتھ ممی بناکر مقبروں میں دفن بھی کیا جاتا تھا۔
قدیم چین میں اس جنگلی بلی کو ’’شاہی تحفے‘‘ کا درجہ حاصل تھا جب کہ آج بھی اسے مہنگی پالتو بلی کے طور پر فروخت کیا جاتا ہے لیکن وائلڈ کاراکیل بعض مرتبہ خونخوار ہوجاتی ہے اور اپنے مالک ہی کو زخمی بھی کر ڈالتی ہے۔
اسی بناء پر 2007 میں وائلڈ کاراکیل اور ایک عام پالتو بلی (ایبی سینیئن کیٹ) کے ملاپ سے ’’کاراکیٹ‘‘ تیار کی گئی جو اپنے لمبے نوکیلے ناخنوں، شیر جیسی غراہٹ اور بڑی جسامت سمیت اصلی کاراکیل سے مشابہت رکھتی ہے لیکن خاصی پُرامن بھی ہوتی ہے۔
جانوروں کی مخلوط نسلیں (کراس بریڈز) تیار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ کاراکیٹ کی تیاری خاصا مشکل کام ہے جس پر اخلاقی اعتراضات بھی کیے جاتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اب تک ایسی صرف 30 بلیاں پیدا کی جاسکی ہیں۔
اگرچہ کراس بریڈ ہونے کی وجہ کاراکیٹ میں صحت کے مسائل بھی ہوتے ہیں لیکن کیونکہ اس کے خریدار بھی مالدار طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے وہ ان تمام مسائل سے بخوبی نمٹ لیتے ہیں۔
بہت سے خریدار ایسے بھی ہیں جو کاراکیٹ کی پیدائش سے پہلے ہی اس کا آرڈر کردیتے ہیں اور نوزائیدہ بچے کی پرورش کرتے ہیں تاکہ وہ ان سے زیادہ مانوس رہے۔
کراس بریڈنگ کے بعد نر اور مادہ کاراکیٹ کے ملاپ سے اس کی دوسری نسل بھی تیار کی جارہی ہے لیکن فی الحال اس کی تعداد بہت کم ہے جس میں بڑی احتیاط سے اضافہ کیا جارہا ہے تاکہ اس میں صحت مندی اور بقاء کی صلاحیت پہلی نسل سے بہتر ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔