بھارت کی کھیل دشمنی کا پاکستان بھر پور جواب دے گا

میاں اصغر سلیمی / اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 1 دسمبر 2016
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی سے رابطہ کر کے تمام حقائق سے آگاہ کیا جائے گا اور بھارت کے خلاف ایکشن لینے کی درخواست ہوگی۔ فوٹو: فائل

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی سے رابطہ کر کے تمام حقائق سے آگاہ کیا جائے گا اور بھارت کے خلاف ایکشن لینے کی درخواست ہوگی۔ فوٹو: فائل

 لاہور: بھارت کی انٹرنیشنل سطح پر کھیل دشمن پالیسی کا پاکستان بھرپور جواب دے گا، پی ایچ ایف سمیت متاثرہ کھیلوں کی دیگر تنظیموں نے سر جوڑ لیے، مشترکہ حکمت عملی طے کرکے آئی او سی سے رابطہ کرکے بھارت کو عالمی ایونٹس الاٹ نہ کرنے کی درخواست کی جائے گی، پی او اے بھی روایتی حریف کو جواب دینے کیلیے ایکشن میں دکھائی دے گی۔

تفصیلات کے مطابق بھارت نے پاکستانی کھیلوں پر کاری ضرب لگانے کی مہم کا آغاز کر رکھا ہے، مختلف کھیلوں سے وابستہ فیڈریشنز اور ایسوسی ایشنز کے بعد اب بھارت نے پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم کو بھی ویزے جاری نہ کر کے ورلڈ کپ سے باہر کر دیا، پاکستان نے بھارت کی ان سازشوں پر مزید خاموشی اختیار کرنے کے بجائے بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان رائفل شوٹنگ سمیت مختلف فیڈریشنز کے عہدیداروں نے گذشتہ روز پی ایچ ایف کے ایک اعلیٰ عہدیدار سے رابطہ کر کے بھارت کیخلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر زور دیا، عہدیداروں نے کہا کہ ہماری ٹیموں کو بھی جان بوجھ کر بھارتی ویزے جاری نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے کھلاڑی بھارت میں شیڈول انٹرنیشنل ایونٹس میں شریک نہ ہو سکے،پاکستانی کھیلوں کے عہدیدار متفق ہیں کہ مل بیٹھ کر ایسی حکمت عملی تیار کی جائے۔

جس کے ذریعے بھارتی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے، ایسی حکمت عملی ترتیب دی جائے کہ مستقبل میں بھارت عالمی سطح کے ایونٹس کی میزبانی نہ کر سکے،انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی سے رابطہ کر کے تمام حقائق سے آگاہ کیا جائے گا اور بھارت کے خلاف ایکشن لینے کی درخواست ہوگی، اگر آئی او سی ایکشن لیتے ہوئے بھارت پر پابندی عائد کرے تو ایسی صورت میں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن سمیت کوئی بھی باڈی اسے عالمی ایونٹس کی میزبانی دینے کی اہل نہیں رہے گی۔

مزید معلوم ہوا ہے کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے بھی جونیئر ہاکی ٹیم کو ورلڈ کپ سے باہر کرنے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا اور متاثرہ کھیلوں کا معاملہ ایگزیکٹیو کونسل میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ایچ ایف کا کہنا ہے کہ ہم نے 24 اکتوبر کو ویزوں کے لیے درخواست دی، ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد گرین شرٹس کو ویزے تو جاری ہو نہیں سکے تو بھارتی ایمبیسی ملائیشین ٹیم کو کیسے 3دن میں ویزے جاری کر رہی ہے یہ نکتہ بھی آئی او سی کے سامنے اٹھایا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔