ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے ٹاول انڈسٹری کو 24.3 ارب کا نقصان

احتشام مفتی  منگل 25 دسمبر 2012
کرسمس وسال نو کے آرڈرز کی بروقت تکمیل نہ ہوسکی، متعدد سودے منسوخ ہوگئے، ذرائع   فوٹو : پی پی آئی / فائل

کرسمس وسال نو کے آرڈرز کی بروقت تکمیل نہ ہوسکی، متعدد سودے منسوخ ہوگئے، ذرائع فوٹو : پی پی آئی / فائل

کراچی:  ٹاول انڈسٹری کو ٹرانسپورٹرز کی حالیہ طویل دورانیے کی ہڑتال کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔

مقررہ مدت میں برآمدی کنسائنمنٹس کی ترسیل نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان ٹاول انڈسٹری کے متعدد برآمدی آرڈرز منسوخ ہوگئے ہیں۔ برآمدی شعبے کے باخبرذرائع کے مطابق ٹرانسپورٹرز کی ڈیڑھ ہفتے سے زائد مدت کی ہڑتال کے باعث پاکستانی برآمدکنندگان کو مجموعی طور پر 24 ارب31 کروڑ 88 لاکھ 22 ہزارروپے مالیت کے خسارے سے دوچار ہونا پڑا جبکہ قومی خزانے کو محصولات کی مد میں25 ارب32 کروڑ38 لاکھ روپے زائد کے نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ اس ضمن میں ٹاولز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین مہتاب الدین چائولہ نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ٹرانسپورٹرز کی طویل دورانیے کی ہڑتال کی وجہ سے وہ کنسائمنٹس جو امریکا اور یورپی مارکیٹوں میں کرسمس سیزن اور سال نو کے لیے بھیجے جانے تھے پاکستان سے بروقت برآمد نہ ہوسکے۔

انہوں نے بتایا کہ مینوفیکچررز کو اپنے غیرملکی خریداروں کو طے شدہ مدت تک برآمدی معاہدوں کی ہرصورت تکمیل کرنی ہوتی ہے لیکن ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے دیگر شعبوں کی طرح ٹاول انڈسٹری کے بیشتربرآمدکنندگان اس میں ناکام رہے جس کے باعث برآمدی شعبے کو بھاری مالیت کے خسارے سے دوچار ہونا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرانسپورٹرز کی حالیہ ہڑتال نے نہ صرف مقامی انڈسٹری کو بھاری خسارے سے دوچار کیا بلکہ بیرونی ممالک کے خریداروں کو پاکستان کی ساکھ کے حوالے سے ایک منفی پیغام پہنچایا اور غیرملکی خریداروں میں یہ تاثر عام ہوگیا ہے کہ پاکستان میں خراب حالات کی وجہ سے انکے خریداری معاہدوں کی مقررہ مدت میں تکمیل مشکل ہے۔

2

مہتاب چائولہ نے بتایا کہ برآمدکنندگان پہلے ہی توانائی کے بدترین بحران اور انفرااسٹرکچرل مسائل سے دوچار ہیں لیکن اسکے باوجود وہ اپنی بقا کی جنگ لڑنے کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت حکمت عملی کرتے ہیں لیکن ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال نے ٹاولز سمیت دیگر شعبوں کے غیرملکی خریداروں کو کسی دوسرے ملک جانے پر مجبور کردیا ہے اور برآمدکنندگان کے بیشتر برآمدی آرڈرز منسوخ ہوگئے ہیں۔

انہوں نے پاکستان میں قائم امریکی سفارتخانے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ رپورٹ میں واضح طور پرکہا گیا ہے کہ پاکستان کے مخدوش حالات اور غیرملکی خریداروں کو مقررہ وقت پر مال کی عدم ترسیل کی وجہ سے دیگر ممالک کی نسبت کم برآمدی آرڈرزمل رہے ہیں، رپورٹ میں غیرملکی خریداروں میں عدم اعتماد اور پاکستان کے حوالے سے منفی تصورکو بہتر بنانے کے حوالے سے حکومت کو فوری توجہ دینے اور برآمدی شعبے کو پہنچنے والے نقصانات کی تلافی کے علاوہ ایسے اقدامات پرزور دیا گیا ہے جس سے مستقبل میں اس نوعیت کی ہڑتال کا تصور ختم ہو سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔