- مونس الہی نے پی ٹی آئی میں شمولیت کی افواہوں کی تردید کردی
- امریکی خاتون کا 110 فِٹ لمبے بالوں کا عالمی ریکارڈ
- کوئٹہ؛ کنویں میں ڈوبنے والے کم سن بچے کو بچاتے ہوئے نوجوان جاں بحق
- ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- اسریٰ یونیورسٹی کا پروفیسر اورچانسلر کی پولیس کے ہاتھوں ’تذلیل‘ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
- سعید غنی اور شہلا رضا نے صوبائی وزراتوں سے استعفیٰ دے دیا
- بندر نے امریکی پولیس کی دوڑیں لگوا دیں
- عالمی جونیئر اسکواش چیمپئن شپ: پاکستان بھارت کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- پنجاب کے اسکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خرد برد کا انکشاف
- ریسٹورنٹ میں کھانے کے دوران سیپی سے نایاب موتی برآمد
- امریکا میں رشوت کے الزام میں دو ججوں پر 20 کروڑ ڈالرز جرمانہ
- عمران خان کو پمز اسپتال میں شہبازگل سے ملنے کی اجازت نہیں مل سکی
- ڈالر اوپن مارکیٹ میں 218روپے کا ہوگیا
- سعودی عرب میں برقع پوش گلوکارہ کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا
- پروٹون میں چارم کوارک کی ممکنہ دریافت، ماہرینِ طبعیات حیران
- عمران خان نے سلمان رشدی پر حملے کو ’ناقابل جواز‘ قرار دے دیا
- روسی صدر کا 10 بچے پیدا کرنے والی خواتین کیلیے انعامی رقم کا اعلان
- شہباز گل پر ذہنی اور جسمانی تشدد کے ساتھ جنسی زیادتی بھی شامل ہے، عمران خان
- بیوی کو قتل کرنے والا شوہر گرفتار
- ڈاکٹر ندیم جاوید چیف اکانومسٹ مقرر، وزیراعظم نے منظوری دیدی
دھوپ بیماریوں سے لڑنے والے دفاعی نظام کیلیے بھی مؤثر ہے، تحقیق

ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ دھوپ کھانے سے جسم کے ٹی سیل توانا ہوتے ہیں اور بیماریوں کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل
نیویارک: دھوپ جسم میں وٹامن ڈی بنانے کے لیے مشہور ہے لیکن اب اس نئی خبر سے لوگ دھوپ میں وقت گزارنے پر مزید آمادہ ہوسکتے ہیں کیونکہ اس سے جسم کے وہ خلیات طاقتور ہوتے ہیں جو کسی فوجی کی طرح بیماریوں سے لڑتے ہیں اور انہیں ٹی سیلز کہا جاتا ہے۔
ٹی سیلز جسم کے قدرتی دفاعی (امنیاتی) نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ جارج ٹاؤن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے سائنسدانوں نے معلوم کیا ہےکہ دھوپ کھانے سے ٹی سیلز مزید توانا اور طاقتور ہوکر امراض سے لڑنے کے قابل ہوتے ہیں۔ اس تحقیق کے حوالے سے جاری رپورٹ میں انسان کے سب سے بڑےعضو یعنی جلد کا جراثیم سے لڑنے کا کردار بھی واضح کیا گیا ہے۔
تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہے ہمیں معلوم تھا کہ سورج کی روشنی انسانی جسم میں وٹامن ڈی بنانے میں اہم ہے لیکن اس کا امنیاتی نظام پر بھی زبردست اثر ہوتا ہے یوں دھوپ بیماریوں سے بھی دور رکھتی ہے۔
ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ سورج کی روشنی میں ہر طرح کے رنگ ہوتے ہیں لیکن اس میں موجود نیلی روشنی ٹی سیلز کو تیزی سے حرکت دیتی ہے۔ یہ پہلی مرتبہ دریافت ہوا ہے کہ انسانی خلیات (سیلز) جسم کا حصہ رہتے ہوئے کسی روشنی سے رفتار بڑھاتے ہیں۔
ٹی سیلز خواہ وہ تعمیری کام کریں یا بیماری میں تخریب، انہیں اپنا کام کرنے کے لیے حرکت کرنا ہوتی ہے اور وہ کسی انفیکشن کی جگہ پہنچ کر اپنا کام کرتے ہیں اور سورج کی روشنی اس کام میں براہِ راست کردار ادا کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق نیلی روشنی جلد کی گہرائی تک جاتی ہے اور ٹی سیلز کو حرکت دیتی ہے۔ اس بنیاد پر ماہرین کا خیال ہے کہ الٹراوائلٹ روشنی کی بجائے کسی محفوظ نیلی روشنیوں سے بیمار لوگوں کا علاج کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔