دھوپ بیماریوں سے لڑنے والے دفاعی نظام کیلیے بھی مؤثر ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  ہفتہ 24 دسمبر 2016
ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ دھوپ کھانے سے جسم کے ٹی سیل توانا ہوتے ہیں اور بیماریوں کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ دھوپ کھانے سے جسم کے ٹی سیل توانا ہوتے ہیں اور بیماریوں کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

نیویارک: دھوپ جسم میں وٹامن ڈی بنانے کے لیے مشہور ہے لیکن اب اس نئی خبر سے لوگ دھوپ میں وقت گزارنے پر مزید آمادہ ہوسکتے ہیں کیونکہ اس سے جسم کے وہ خلیات طاقتور ہوتے ہیں جو کسی فوجی کی طرح بیماریوں سے لڑتے ہیں اور انہیں ٹی سیلز کہا جاتا ہے۔

ٹی سیلز جسم کے قدرتی دفاعی (امنیاتی) نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ جارج ٹاؤن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے سائنسدانوں نے معلوم کیا ہےکہ دھوپ کھانے سے ٹی سیلز مزید توانا اور طاقتور ہوکر امراض سے لڑنے کے قابل ہوتے ہیں۔ اس تحقیق کے حوالے سے جاری رپورٹ میں انسان کے سب سے بڑےعضو یعنی جلد کا جراثیم سے لڑنے کا کردار بھی واضح کیا گیا ہے۔

تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہے ہمیں معلوم تھا کہ سورج کی روشنی انسانی جسم میں وٹامن ڈی بنانے میں اہم ہے لیکن اس کا امنیاتی نظام پر بھی زبردست اثر ہوتا ہے یوں دھوپ بیماریوں سے بھی دور رکھتی ہے۔

ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ سورج کی روشنی میں ہر طرح کے رنگ ہوتے ہیں لیکن اس میں موجود نیلی روشنی ٹی سیلز کو تیزی سے حرکت دیتی ہے۔ یہ پہلی مرتبہ دریافت ہوا ہے کہ انسانی خلیات (سیلز) جسم کا حصہ رہتے ہوئے کسی روشنی سے رفتار بڑھاتے ہیں۔

ٹی سیلز خواہ وہ تعمیری کام کریں یا بیماری میں تخریب، انہیں اپنا کام کرنے کے لیے حرکت کرنا ہوتی ہے اور وہ کسی انفیکشن کی جگہ پہنچ کر اپنا کام کرتے ہیں اور سورج کی روشنی اس کام میں براہِ راست کردار ادا کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق نیلی روشنی جلد کی گہرائی تک جاتی ہے اور ٹی سیلز کو حرکت دیتی ہے۔ اس بنیاد پر ماہرین کا خیال ہے کہ الٹراوائلٹ روشنی کی بجائے کسی محفوظ نیلی روشنیوں سے بیمار لوگوں کا علاج کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔