ملک میں امسال چینی کی 50 لاکھ ٹن پیداوار کا امکان

الطاف کوٹی  جمعرات 27 دسمبر 2012
پاکستان بھر میں تقریبا50 لاکھ ٹن چینی کی پیداوار متوقع ہے جو  ملکی ضروریات سے تقریباً 10 لاکھ ٹن زائد ہے۔ فوٹو: فائل

پاکستان بھر میں تقریبا50 لاکھ ٹن چینی کی پیداوار متوقع ہے جو ملکی ضروریات سے تقریباً 10 لاکھ ٹن زائد ہے۔ فوٹو: فائل

حیدرآباد: کئی برسوں سیجاری چینی کا بحران امسال مکمل طور پر ختم ہونے کا امکان ہے جس کی وجہ ملک میں گنے کی شاندار پیداوار بتائی جا رہی ہے۔

پاکستان بھر میں تقریبا50 لاکھ ٹن چینی کی پیداوار متوقع ہے جو  ملکی ضروریات سے تقریباً 10 لاکھ ٹن زائد ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک میں  چینی کی سالانہ کُل ضرورت43 سے44 لاکھ ٹن تک ہے۔ ملک میں  کئی برسوںسے مسلسل گنے کی کم فصل کے باعث چینی کے بحرانکا سامنا تھا تاہم گزشتہ سال بھی گنے کی فصل بہتر ہو جانے کے باعث تقریباً  5 لاکھ ٹن سے زائد چینی زائد ہوئی تھی، جس کا اسٹاک پہلے سے موجود تھا۔ اس طرح پاکستان میں رواں سیزن میں گنے کی مکمل کرشنگ کے اختتام پر 10 سے 12 لاکھ ٹن چینی فاضل ہو گی۔

اس سلسلے میں سندھ آباد گار بورڈ کے مرکزی رہنما سید ندیم شاہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ دو  برس سے گنے کی بہتر فصل ہو جانے پر چینی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے جس پر مختلف حلقے یہ سوال کرتے ہیں کہ اسے بھارت کو فروخت کیوں نہیں کیا جاتا، لیکن انڈیا نے ہمیشہ کی طرح  بد دیانتی کا ثبوت دیتے ہوئے امسال چینی کی درآمدی ڈیوٹی میں ایک سو فیصد تک اضافہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ  بھارت پاکستان کا کسی شعبہ میں مقابلہ نہ کر سکنے کے بعد اب پاکستان کو معاشی طور پر  تباہ کرنے کے لیے منصوبے کے تحت زراعت کے شعبے کو تباہ کرنے تل گیا ہے، اس لیے پاکستانی حکومت کو بھارت سے اپنی تجارتی پالیسی پر نظر ثانی کرنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔